کافی کا استعمال یادداشت کیلئے مفید

کراچی : کافی کے کئی طبی فوائد سامنے آتےرہتے ہیں اور اب ایک تازہ خبر یہ ہے کہ کافی الزائیمر اور دماغی تنزلی کو سست کرتے ہوئے یادداشت کو بہتر بناتی ہے۔

پوری دنیا میں رغبت سی نوش کی جانے والی کافی ایک جانب تو طبیعیت میں تازگی پیدا کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی تو دوسری جانب امنیاتی نظام کو تقویت دیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق کافی میں موجود کئی اقسام کے فلے وینوئڈز اور دیگر مفید اجزا دماغی افعال پر مثبت اثرڈالتے ہیں۔

اس سے قبل ہم کافی کے دیگر طبی فوائد دیکھ چکے ہیں جن میں وزن کم کرنے کی صلاحیت، ڈپریشن میں کمی، امراضِ قلب سے بچانے اور دیگر بیماریوں سے بچانے والے خواص شامل ہیں۔

سب سے پہلے ایک عشرے قبل جرنل آف الزائیمر میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی۔

اس میں فن لینڈ کے سائنسدانوں نے کہا تھا کہ درمیانی عمر کے افراد اگر پابندی سے تین یا چار کپ کافی روزانہ پیئیں تو اس سے دماغی افعال اچھے رہتے ہیں اور عمر کے ساتھ ساتھ اعصابی کمزوری کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

ماہرینِ غذائیات کے مطابق سیاہ کافی اس ضمن میں بہت مفید ہوتی ہے اور اس میں معمولی سی کریم ملاکر پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ لیکن بہت زیادہ چینی سے اجتناب برتنا ضروری ہے۔

2014 میں جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بھی تصدیق کی تھی کہ کافی میں موجود کیفین سے یادداشت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

یہ تحقیق مائیکل یاسا نے کی تھی جس کی تفصیلات نیچر نیوروسائنس میں شائع ہوئی تھی۔

ان کے مطابق کافی پینے کے 24 گھنٹے تک یادداشت پر اس کے مثبت اثرات موجود رہتے ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے کئی رضاکاروں کو روزانہ 200 ملی گرام کیفین دی گئی اور ان کے ڈبل بلائنڈ میموری ٹیسٹ کئے گئے۔

ان میں سے جن افراد نے باقاعدگی سے کیفین پی تھی ان کی یادداشت میں بہتری پائی گئی تھی۔

ستمبر 2021 میں پرتگال کے سائنسدانوں نے ایک تحقیقی مقالہ شائع کرایا جس میں کہا گیا کہ تھا کہ کافی میں 1000 کے لگ بھگ مرکبات پائے جاتے ہیں۔

ان میں سے بہت سے کیمیکل حیاتیاتی طور پر بہت ہی مؤثر ہوتے ہیں۔ کافی میں موجود بعض اجزا دماغی اعصاب کی حفاظت کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں