پرویز الٰہی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، رہا کرنیکا حکم

33 نیوز” عدالت نے لاہور کے ماسٹر پلان میں بے ضابطگیوں کے مقدمے میں صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

دو روز اڈیالہ جیل سے گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو راہداری ریمانڈ پر لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ میں ڈیوٹی جج کے روبرو پیش کیا گیا۔

چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف لاہور کے ماسٹر پلان میں بے ضابطگیوں کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس دوران اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

پرویز الٰہی کے وکیل رانا انتظار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انکوائری سے قبل ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی،کل ڈی جی اینٹی کرپشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔

وکیل پرویز الٰہی نے عدالت سے مقدمہ ڈسچارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری بدنیتی پر مبنی ہے، ان کے خلاف انکوائری کی گئی نہ ہی انکوائری نوٹس بھیجا گیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دیا اور انہیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

بعد ازاں اینٹی کرپشن حکام انہیں لیکر واپس راولپنڈی روانہ ہو گئے جہاں انہیں کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے 2 روز قبل چوہدری پرویز الٰہی کو حراست میں لیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں