یورپی یونین کا افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

برسلز: یورپی یونین نے افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر افغانستان میں اپنی باقاعدہ موجودگی کو پھر سے منظم کر رہا ہے، تاہم یونین نے اس بات پر زور دیا کہ وہ طالبان کی قیادت والی انتظامیہ کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔

یہ کسی مغربی طاقت کی طرف سے اس طرح کا پہلا اعلان ہے، جب سے 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین اور کئی حکومتوں نے افغانستان سے عملے اور سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے، جب گزشتہ اگست میں کابل طالبان کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

یورپی کمیشن کے خارجہ امور کے ترجمان پیٹر اسٹینو نے بتایا یورپی یونین نے انسانی امداد کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے اور انسانی صورت حال کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی یورپی وفد کے عملے کی کم سے کم موجودگی کو دوبارہ قائم کرنا شروع کر دیا ہے۔

طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے قبل ازیں ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اس کے حکام یورپی یونین کے ساتھ ایک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں، جس نے کابل میں مستقل موجودگی کے ساتھ اپنا سفارت خانہ باضابطہ طور پر کھول دیا ہے اور عملی طور پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔

یورپی یونین نے کہا کہ افغانستان کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے، طالبان حکومت کو یورپی یونین نے تسلیم نہیں کیا ہے اور کابل میں ہماری کم سے کم موجودگی کو کسی بھی طرح تسلیم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں