ریاض (وقار نسیم وامق) یوتھ فورم ر یاض کے سرپرست اعلیٰ انجینئر نعمان صابر ، صدرمجلس پاکستان رانا عبدالرؤف، چیئرمین یوتھ فورم ریاض سید ثاقب زبیر اور صدر یوتھ فورم ملک ریاض شاکر نے کیپٹن میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔
اس موقع پر یوتھ فورم کے مرکزی ذمہ داران بھی موجود تھے جس میں نائب صدر ثناءاللہ، جنرل سیکرٹری بلال حنیف فنانس سیکرٹری کریم اللہ اور ارکان سپورٹس کیمٹی شاہد خان، شہزاد احمد بھی موجود تھے۔
پروگرام کا آغاز محترم ثناءاللہ (نائب صدر) کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔اس کے بعد سرپرست اعلیٰ یوتھ فورم ریاض انجینئر نعمان صابر نے سپورٹس فیسٹیول کا باقاعدہ اعلان کیا اور کہا کہ یوتھ فورم ریاض نوجوان نسل کی دینی تربیت اور اپنے ملک کی خدمت کے جذبے کو ابھارنے کیلئے کوشاں ہے کیونکہ ہمارے ملک کا مستقبل انہیں نوجوانوں سے وابستہ ہے۔ہم تعمیری انداز میں اور مثبت سرگرمیوں کے ذریعے نوجوانوں کو منظم کر رہے ہیں تاکہ ایک فلاحی ریاست کے قیام میں وہ اپنا کردار ادا کر سکیں۔
صدرمجلس پاکستان رانا عبدالرؤف نے اپنی گفتگو میں کہا کہ شہر ریاض میں پاکستانی کمیونٹی میں نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد موجود ہے جو اپنے ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے۔ مجلس پاکستان نے کچھ عرصہ قبل شہر ریاض میں یوتھ فورم کو قائم کیا تاکہ ملک و قوم کی اس قوت کو منظم اور تعمیری انداز میں ملک پاکستان کی فلاح و ترقی کے لیے بروئے کار لایا جا سکے۔
صدر یوتھ فورم رياض ملک ریاض شاکر نے ایونٹ کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دی ان کا کہنا تھا کہ گرینڈ سپورٹس فیسٹیول اپنی نوعیت کا ایک بڑا، منفرد اور منظم ایونٹ ہوگا جس میں کرکٹ کی 16 ٹیموں کے علاوہ فٹبال، والی بال بیڈمنٹن، ہٹ ٹو بال وغیرہ کے بھی مقابلے ہونگے۔ ہم اس ایونٹ کی کامیابی کیلئے پر امید ہیں اور ہم پاکستانی کمیونٹی کو بالخصوص دعوت دیتے ہیں کہ اس ایونٹ میں شرکت کریں امید ہے کہ پاکستانی کمیونٹی لطف اندوز ہو گی۔
اس میگا ایونٹ کا فائنل 31 دسمبر بروز جمعہ کو ہوگا ۔ایونٹ کےمیچز24 دسمبر،31 دسمبر ڈے اینڈ نائٹ ہونگے۔
چیئرمین یوتھ فورم الر یاض سید ثاقب زبیر نے کہا کہ “امید بنو تعمیر کرو سب مل کر پاکستان کی” کے سلوگن کے تحت یوتھ فورم یہ سپورٹس فیسٹول کرنے جا رہا ہے۔ ساتھ ہوں جواں ۔ آگے بڑھے کا پاکستان ہمارا عزم ہے اور شہر ریاض کے نوجوان سرپرست اعلیٰ انجینئر نعمان صابر کی راہنمائی اور مجلس پاکستان کی زیر سرپرستی معاشرے میں اپنا اہم کردار ادا کرینگے۔