کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے بلدیاتی قانون کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس نے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے ریلی پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔
اس موقع پرپولیس کی بھاری نفری موجود رہی اور ریلی کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے بدترین لاٹھی چارج اور شیلنگ کی اور مظاہرین کو وزیراعلیٰ ہاؤس سے پیچھے دھکیل دیا، جس کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان منتشر ہوکر پریس کلب پہنچے۔
علاوہ ازیں پولیس نے ایم کیو ایم پاکستان کی دو خواتین سمیت متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کے لاٹھی چارج کے دوران ایک خاتون بھی بے ہوش ہوئیں۔
ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ پولیس تشدد کی وجہ سے سابق ٹاؤن ناظم حنیف سورتی کی آنکھ ضائع ہوگئی جبکہ رکن اسمبلی صداقت حسین انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے ریلی پر تشدد کے خلاف کل یومِ سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے تاجروں، ٹرانسپورٹرز سے حمایت کی اپیل بھی کی۔
کراچی پریس کلب پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنونیئر ایم کیو ایم نے کہا کہ ریلی میں خواتین پر جس طرح ڈنڈے برسائے گئے یہ ہماری غیرت کا سوال ہے، پیپلزپارٹی نسل پرست،ملک دشمن،پاکستان توڑنے والی جماعت ہے، ہماری ماؤں بہنوں پر ڈنڈے برسائے گئے۔