نوکوٹ میں دوسری برادری کی 2لڑکیوں سے 20افراد کی اجتماعی زیادتی

میرپور خاص: سندھ کے شہر نوکوٹ میں لاقانونیت اور ظلم کی انتہا ہوگئی۔

سفاک درندوں نے دوسری برادری سے تعلق رکھنے والی 2 لڑکیوں کو گھر سے اغوا کرکے پوری رات اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

اتوار کو نوکوٹ تھانہ کی حدود میں میں اسلحہ بردار ملزمان ایک گھر میں گھس کر 13 سالہ بچی سمیت دو لڑکیوں کو اغوا کر کے لے گئے۔

اہل خانہ نے تھانے جاکر واقعہ کا مقدمہ درج کرایا لیکن پولیس ملزمان کو گرفتار کرکے خواتین کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی۔

ملزمان ساری رات لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

بعدازاں اگلے روز لڑکیوں کو ایک پولیس اہلکار کے گھر چھوڑ کر چلے گئے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دلبر تنگڑی، عطا محمد تنگڑی اور انیر حیدر تنگڑی سمیت 12 ملزمان کو گرفتار کر لیا جبکہ دیگر 8 ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

دونوں مغوی لڑکیوں کا میڈیکل معائنہ کرایا گیا ہے اور روپوش ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف پولیس ٹیمز تشکیل دی گئی ہیں جو چھاپے مار رہی ہیں۔

دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے نو کوٹ میں معصوم بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے ایس ایس پی میرپورخاص سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں ۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ افسوسناک واقعہ میں ملوث 20 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جن میں بارہ ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں