’لگتا ہے جیل میں ہوں‘ چیک ٹینس سٹار بھی آسٹریلوی حراستی مرکز میں

چیک ری پبلک کی ٹینس کھلاڑی رنیتا ووراکووا جنہیں اسی حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں نوواک جوکوچ کو ویزہ منسوخ ہونے کے بعد منتقل کیا گیا ہے، کا کہنا ہے کہ انہیں ایسا لگتا تھا کہ وہ جیل میں ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ووراکووا آسٹریلیا میں یہ دعویٰ کر کے داخل ہوئی تھیں کہ انہیں ملک میں کورونا وائرس کے پیش نظر نافذ کی گئی سخت پابندیوں سے استثنیٰ حاصل ہے۔تاہم نوواک جوکوچ کی طرح انہیں بھی آسٹریلیا کے سرحدی حکام کی جانب سے داخلے کے لیے ضروری شرائط پو پورا نہ اترنے کی وجہ سے حراستی مرکز میں منتقل کر دیا گیا۔
38 سالہ ٹینس پلیئر رنیتا نے بتایا کہ ’میں ایک کمرے میں ہوں اور میں کہیں نہیں جا سکتی۔ میری کھڑکی کو مضبوطی سے بند کیا گیا ہے۔ میں اسے دو انچ بھی نہیں کھل سکتی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہاں ہر طرف اہلکار ہیں حتیٰ کہ کھڑی کے نیچے بھی جو بالکل مضحکہ خیز ہے۔ شاید انہیں لگتا ہے کہ میں چھلانگ لگا کر بھاگ جاؤں گی۔‘
رنیتا نے بتایا کہ ’وہ (اہلکار) میرے لیے کھانا لاتے ہیں اور راہداری میں ایک اہلکار کھڑا ہوتا ہے۔ آپ کو اسے آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے جیل میں ہوں۔‘
یاد رہے کہ سربیا سے تعلق رکھنے والے عالمی نمبر ایک ٹینس سٹار نوواک جوکوچ کوجمعرات کو آسٹریلوی حکومت نے کورونا کی حفاظتی شرائط پوری نہ کرنے پر ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔
نوواک جوکوچ آسٹریلین اوپن میں شرکت کی غرض سے جمعرات کو آسٹریلیا پہنچے تھے، آسٹریلوی بارڈر فورس نے تصدیق کی تھی کہ ٹینس سٹار کا ویزہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں