وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ عمران خان اورفوجی قیادت کے تعلقات خراب ہوں لیکن نہ اسٹیبلشمنٹ بھولی ہے اور نہ ہی عمران خان،جبکہ اسٹیبلشمنٹ اورعمران خان کا ایک صفحے پرہونا ملک کے لئے فائدہ مند ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویو میں وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ فوجی قیادت نے منتخب حکومت کے ساتھ کھڑے رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔سول حکومت اورفوج کے درمیان چھوٹے چھوٹے اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن ایسا نہیں کہ وہ ایک صفحے پرنہ ہوں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ عمران خان اورفوجی قیادت کے تعلقات خراب ہوں لیکن نہ اسٹیبلشمنٹ بھولی ہے اور نہ ہی عمران خان بھولا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ساڑھے 3 سال سے نوازشریف کوواپس لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں بھیجنا ہماری غلطی تھی۔ نوازشریف سب کی آنکھوں میں دھول جھونک کرباہرجانے میں کامیاب ہوگئے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ان افراد کوواپس لایا جائے جوپاکستان میں عدالتوں اورحکومت کو مطلوب ہیں تاہم متعدد کوششوں کے باجود اسحاق ڈار کی واپسی کوممکن نہیں بنایا جاسکا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ آئندہ 2 ماہ تک ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے تاہم دہشتگردی کی اس تازہ لہر پر قابو پا لیا جائے گا۔