آسٹریا کے وزیر اعظم کا غیر ویکسین لوگوں کیلئے پیر سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان

ویانا (اکرم باجوہ) آسٹریا میں غیر ویکسین لوگوں کے لیے پیر سے لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا ہے۔ اس کا اعلان وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر صحت کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

تفصیلات کے مطابق جن لوگوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے ٹیکے نہیں لگوائے ان کے لیے لاک ڈاؤن اگلے پیر 31 جنوری کو ختم کر دیا گیا۔دیگر تمام اقدامات جیسے کہ تجارتی مراکز ریسٹورنٹ میں 2G اور رات 10 بجے سے صبح تک کرفیو برقرار رہے گا۔ اس کا اعلان وزیراعظم کارل نیہمر اور وزیر صحت وولف گینگ مکسٹین نے بدھ کو وفاقی وزراء کے ساتھ اجلاس کے بعد کیا۔

وزیراعظم کارل نیہمر نے کہا کہ جن لوگوں کو ویکسین نہیں لگائی گئی ہے ان کے لیے لاک ڈاؤن ایک ایسا اقدام ہے جس کے بارے میں بہت سے لوگوں نے کئی ہفتوں سے شکایت کی ہیں لیکن محکمہ صحت کی پالیسی کی وجوہات کی بنا پر تبدیل کرنا ناگزیر تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ عام تجارت سمیت تقریباً تمام شعبوں میں 2G قوانین کو برقرار رکھا جائے گا۔انہوں نے مذید کہا کہ اومیکرون کی لہر ابھی ختم نہیں ہوئی ہے ہماری اولین ترجیح ہے کہ پابندیوں کو ہر ممکن حد تک کم رکھنا ہے اور صرف اس وقت تک جب تک بالکل ضروری ہو۔

خصوصاً ہسپتالوں کی صورتحال ہمیں اس وقت ابھی ختم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔تاہم خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا اور ہم ہر ہفتے نئے انفیکشن کی نئی بلندیوں کو ریکارڈ کر رہے ہیں۔لہذا اب بھی احتیاط کی ضرورت ہے۔ 1.5 ملین لوگوں سے میری اپیل ہے جن لوگوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی وہ جلد اپنے پیاروں اور معاشرہ میں صحت مند ماحول کو فروغ دینے کے لیے ویکسین لگوائیں۔ ویکسینیشن کے لازمی قانون نافذ ہونے کا انتظار نہ کریں۔ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ویکسین لگائیں، ویکسینیشن آپ کی حفاظت کرتی ہے۔

وزیر صحت مکسٹین نے وضاحت کی کہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ میں تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔یکم فروری سے دوسری اور تیسری ویکسینیشن کے درمیان قانون کے مطابق کم از کم وقفہ 120 دن کا تھا اب وقفہ کم کر کے 90 دن کر دیا جائے گا۔ قومی ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹس کی میعاد بھی یکم فروری سے تبدیل ہو جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں