آسٹریا میں یکم فروری سے 550000 لوگوں کو تیسرا ٹیکہ لگانا ضروری ہوگا

ویانا (اکرم باجوہ) آسٹریا میں یکم فروری سے 550000 لوگوں کو تیسرا ٹیکہ لگانا ضروری ہوگا۔لازمی ویکسینیشن کے ساتھ ایک بار پھر بہت زیادہ رش متوقع ہے۔

آسٹریا میں نصف ملین سے زیادہ لوگوں کے لیے کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ اگلے منگل یکم فروری کو ختم ہو جائے گا۔ آسٹریا میں نصف ملین سے زائد افراد کے کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس کی میعاد یکم فروری کو ختم ہو جاتی ہے اگر وہ پہلے سے کورونا وائرس کے خلاف بوسٹر ویکسینیشن نہیں کرواتے۔ اگلے منگل سے دو کورونا ویکسین نو ماہ کے بجائے صرف چھ کے لیے کارآمد ہوں گی۔

یکم فروری سے ویکسینیشن کے نئے اصول واضح کردئیے گئے ہیں جو گرین پاسپورٹ کے ساتھ تبدیل ہو جاتے ہیں،وزارت صحت پہلے ہی متاثرہ افراد کو سرٹیفکیٹ کی میعاد ختم ہونے کے بارے میں “گرین پاس” ایپ کے ذریعے آگاہ کر چکی ہے۔ ویکسینیشن سرٹیفکیٹس کی درستگی کے ساتھ وفاقی حکومت ملک میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بوسٹر ویکسین لگوانے پر آمادہ کرنا چاہتی ہے۔

محکمہ صحت نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ دو ہفتے قبل تقریباً 900000 نو لاکھ افراد کو کورونا سے بچاؤ کے دو ٹیکے لگوائے گئے تھے لیکن اب ان میں سے 350000 تین لاکھ پچاس ہزار افراد کو بوسٹر ویکسینیشن مل چکی ہے۔تاہم 550000 افراد ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی میعاد یکم فروری کو ختم ہو رہی ہے۔

اس دن سے دو ٹانکے یا ایک ریکوری + ایک ویکسینیشن کے ساتھ کورونا ویکسینیشن صرف آدھے سال کے لیے درست ہے۔ دوسری طرف تین ٹیکے لگانے والا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ اب بھی نو ماہ کے لیے کارآمد ہے۔ 18 سال سے کم عمر کے ہر فرد کے لیے مستثنیٰ ہے۔ آسٹریا میں داخل ہونے پر ویکسینیشن سرٹیفکیٹ یا ویکسینیشن کے دیگر ثبوت 270 دنوں تک کارآمد رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں