ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے

دیکھتی آنکھوں پڑھتی زبانوں کو سدرہ بھٹی کا سلام عرض ہے،امید کرتی ہوں کہ آپ سب ٹھیک ہوں گے۔رب کائنات سے دعا ہے کہ آپ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے،خوش و خرم آباد رکھے،آمین،ثم آمین۔

ہمیشہ کی طرح آپ سب کی ہمت اور حوصلہ افزائی کرنے کا شکریہ،میرے بس میں یہی ایک دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میری یہ کوشش قبول فرمائے اور میں ہمیشہ اچھی اور دین کی باتیں آپ تک پہنچاتی رہوں،آمین۔

شکرِ الہٰی یعنی چلتے پھرتے،اٹھتے بیٹھتے،اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا ہے کیونکہ اللہ کریم نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے،اس میں سے اگر چند ایک کا ہی ذکر کیا جائے تو آرٹیکل بہت طویل ہوجائے۔

سوال کچھ یوں ہیں
اس موضوع پہ کیوں گفت و شنید کی ضرورت پیش آئی؟
یہ آج اس ٹاپک پہ کیوں بات کی جا رہی ہے؟

بات دراصل یہ ہے کہ آج کے دور میں ہر بندہ رو رہا ہے،کوئی اپنی زندگی سے بے زار ہے،کوئی ذہنی دبائو کا شکار ہے یا پھر کوئی مالی مشکلات کا وغیرہ وغیرہ۔

میں نے،آپ نے،ہم سب نے یہ مشہور جملہ سنا ہے’’چادر دیکھ کر پائوں پھیلائے جائیں‘‘یعنی اپنی حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ضروریات زندگی کا اہتمام کیا جائے۔

خدارا ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کریں،اپنے سے نیچے لوگوں کو دیکھیں،کتنے لوگ وینٹی لیٹر پر ہیں اور خود سے سانس لینے کو ترس رہے ہیں،زندگی میں شکر کی عادت کو اپنانے سے بہت سی تبدیلیاں آئیں گی اور اللہ کریم آپ کو مزید بے شمار انعامات سے نوازے گا۔

حضرت محمدؐ نے فرمایا’بے شک اللہ تعالیٰ بندے کی اس ادا پر خوش ہوتا ہے کہ وہ کھانا کھائے تو اس پر اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرے،پانی پئے تو اس پر اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرے۔صحیح مسلم:2734

شکرِ الہٰی کرنے سے بہت سی مشکلات سے چھٹکارا مل سکتا ہے،لہٰذا آج سے الحمداللہ کہنا شروع کر دیں اور پھر اپنی زندگی میں موجزات دیکھیں۔انشااللہ ،اللہ عزوجل

دعائوں کی طالبہ
سدرہ بھٹی(لندن)

اپنا تبصرہ بھیجیں