33 نیوز”واشنگٹن کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس نے الزام عائد کیا ہے۔ کہ روس اپنے شمالی علاقے میں ایران کی مدد سے ڈرون بنانے کے لیے ایک فیکٹری بنا رہا ہے۔ دنیا بھر کے خبروں کے مطابق، ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے تجزیہ کاروں نے ایک صحافتی گروپ کو بتایا کہ یہ ڈرون بنانے کی فیکٹری تیزی سے تعمیر کی جا رہی ہے۔ امریکی انٹیلی جنس کے مطابق روس کی یہ ڈرون فیکٹری اگلے برس تک مکمل ہوجائے گی۔ اس تعمیر کے پیچیدہ عمل میں ایران کی مدد کے یوکرین جنگ پر گہرے اثرات متوقع ہیں۔
انٹیلی جنس کے تجزیہ کاروں نے اس توقع کا اظہار کیا ہے۔ کہ ایران جلد ہی روس کو بغیر پائلٹ کے طیاروں کا ایک نیا ذخیرہ فراہم کرے گا۔ اس کے لئے ایران بحیرہ قزوین کا انتخاب کرتا ہے۔ تاکہ وہاں سے ڈرونز، ہتھیار اور مارٹرز کو روس منتقل کر سکے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق، ایران اس منتقلی کے لئے ایسے بحری جہازات کا استعمال کرتا ہے ۔ جو ٹریکنگ سسٹم سے محفوظ رہتے ہیں۔ تاکہ ان کی نقل و حرکت دنیا کے نظر سے اوجھل نہ رہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے اپریل میں روس کے الابوگا اسپیشل اکنامک زون کے اندر ڈرون مینوفیکچرنگ پلانٹ کے مجوزہ مقام کی ایک سیٹلائٹ تصویر جاری کی تھی۔
پہلے تو ایران اور روس دونوں امریکی دعوؤں کو مسترد کرتے آئے ہیں۔ تاہم ایران نے بعد میں روس کو ڈرونز کی فراہمی کا اعتراف کیا۔ اور کہا تھا کہ یہ یوکرین جنگ سے پہلے کی بات ہے۔