برلن(رپورٹ:مہوش ظفر) 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے دن کے موقع پردنیا بھر کی طرح جرمنی کے شہر برلن میں فرینڈز آف کشمیر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ایک احتجاج منعقد کیا گیا جس میں نہ صرف پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی بلکہ مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔
موسم کی شدت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بزرگ اور بچوں نے بھی اپنے کشمیری مسلمان بھا ئی بہنوں سے یکجہتی کا اظہار کیا،احتجاج میں شامل افراد نے مختلف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیری مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی داستاں رقم تھی۔
احتجاج میں شامل افراد نے بھارتی حکومت و فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستانی دنیا کے کسی بھی کونے میں موجود ہوں ،کشمیری مسلمانوں کا غم ان کے سینوں میں موجود ہے اور یہی تکلیف انھیں ہر طرح کے خراب موسم میں بھی گھر سے نکل کر یوں بازاروں میں کھڑے ہوکر احتجاج پر مجبور کرتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 73 سال اس ظلم و ستم کے گزر جانے کے باوجود بھی یہاں کی دنیا کو اب تک اندازہ نہیں کہ وہاں کشمیری مسلمانوں پر بھارت کیا مظالم ڈھا رہا ہے۔پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں،عورتوں کے ساتھ زیادتی،بچوں کو ظلم کا نشانہ بنانا،لیکن ا نشااللہ جلد ہی دنیا کو بھی اس مسئلہ کی سنگینی اور نزاکت کا ادراک ہوجائے گا ۔
احتجاج کے آخر میں کشمیری مسلمانوں کی آ زادی کے لئے خصوصی دعا کرا ئی گئی اور وہاں موجود افراد کا شکریہ ادا کیا گیا۔