سفارت خانہ پاکستان دی ہیگ کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ویبینار کا انعقاد

دی ہیگ(تارکین وطن نیوز)سفارت خانہ پاکستان دی ہیگ کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ایک ویبینار کا انعقاد کیاگیا۔ مقررین میں سابقہ سفیر اعزاز احمد چوہدری،ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی و سابق سیکرٹری خارجہ،علی رضاسید، چیرمین کشمیر کونسل ای یو ، پروفیسر محمد اسلم سید، نامور علمی شخصیت نے خطاب کیا۔ ویبینار میں چالیس سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں ماہرین تعلیم، یونیورسٹی کے طلباء اور کمیونٹی ممبران شامل تھے۔

مقررین نے جموں و کشمیر تنازعہ کے تاریخی، سیاسی، قانونی اور انسانی جہات اور اس کے علاقائی اور عالمی مضمرات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عالمی برادری کے ضمیر کے لیے ایک بڑا چیلنج بنی ہوئی ہیں۔ ہندوستانی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال تیزی سے ابتر ہوئی ہے۔

سابقہ سفیر اعزاز احمد چوہدری، ڈائریکٹر جنرل ISSI نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت، ان کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں، مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لئے بھارتی حکام کی جانب سے منظم حملوں اور امن کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے اقدامات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے کالے قوانین کو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور خاص طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں حال ہی میں لاپتہ ہونے والے صحافیوں کا مسئلہ اٹھایا جو بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور ان کے جبر و ستم کی داستان بھی دکھارہے ہیں۔

علی رضا سید نے اس سلسلے میں تارکین وطن کو مزید فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔پروفیسر محمد اسلم سید نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال کی انسانی جہت پر توجہ مرکوز کی ۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا میں فعال کردار ادا کریں تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی جیل میں مقیم کشمیریوں کی صورتحال کو اجاگر کیا جا سکے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیرپاکستان سلجوک مستنصر تارڑ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے۔ غیر انسانی فوجی محاصرہ جو کہ تقریباً ڈھائی سال سے جاری ہے۔ جس کے نتیجے میں سینکڑوں کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔سفیرپاکستان نے جموں و کشمیر کے مسئلے کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے پاکستان کی قیادت کی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں اور کشمیر کے تنازعے کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔

شرکا ء نے اس موقع پر بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور کچھ سوالات بھی اٹھائے جن کا پینل نے جواب دیا۔ سفیرپاکستان نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی سفارتخانے کی اس ویبینار کے ذریعے گفتگو اور شمولیت پر مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں