یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے چیک ریپبلک میں موجود سفارت خانہ پاکستان کے زیراہتمام تقریب کا انعقاد

پراگ۔ چیک ریپبلک( تارکین وطن نیوز)یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے دنیا بھر کی طرح چیک ریپبلک میں موجود سفارت خانہ پاکستان کے زیر اہتمام بھی ایک تقریب منعقد ہوئی ۔تقریب کی صدارت سفیر پاکستان محمد خالد جمالی نے کی،سفیر پاکستان محمد خالد جمالی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ عسکری موجودگی کا علاقہ ہے ۔ اس وقت وہاں کے شہری 9 لاکھ سے زائد فوج کی موجودگی میں ایک غیر انسانی فوجی محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1989 سے ابتک بھارتی قابض افواج نے 96000 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا،23 ہزار خواتین کو بیوہ کیا اور 11250 خواتین اور بچیوں کی عصمت دری کی گئی۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ مقامی کشمیریوں کی تحریک کو دبانے اور بین الاقوامی برادری کو مسلسل گمراہ کرنے کی کوششوں میں ناکام ہونے کے بعد آر ایس ایس اور BJP کے اکٹھ پر مشتمل حکمران طبقے نے 5 اگست 2019 کو ایک اور سفاکانہ اقدام کیا ۔ ان غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا واحد مقصد یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق رائے دہی سے محروم کرکے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا جائے۔

یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی تھی۔سفیر پاکستان نے کوویڈ-19 وباء کے تناظر میں مقبوضہ کشمیر میں ہسپتالوں اور دیگر سہولیات تک لوگوں کی مشکلات کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستان کے اس عزم اور عہد کو دہرایا کہ پاکستان جموں کشمیر تنازعے پر اصولی موقف کی روشنی میں کشمیر کاز کی حمایت جاری رکھتے ہوئے 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی بھر پور مذمت کرتا رہے گا۔

تقریب کے دیگر مقررین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو اس کے زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا جوابدہ ٹھہرائے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک کشمیری عوام کے منصفانہ حق کی حمایت کرے۔

قبل ازیں تلاوت کلام پاک کے بعد تقریب کے آغاز میں صدر اور وزیراعظم پاکستان کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں