قومی ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کو مبینہ ریپ کیس میں بے گناہ قرار دیدیا گیا ہے اور اسلام آباد کے تھانہ شالیمار نے کرکٹر کا نام ایف آئی آر سے خارج کردیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ ملزم فرحان نے یاسر شاہ سے متعلق غلط بیانی کی، جس پر ایف آئی آر میں یاسر شاہ کا نام شامل کرایا۔
تھانہ شالیمارکے ایس ایچ او نے بتایا کہ یاسرشاہ کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور مدعیہ نے بھی یاسر شاہ کا نام کیس سے نکالنے کی درخواست کی ہے۔
دوسری جانب تھانہ شالیمار سے ایف آئی آر کی ضمنی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یاسر شاہ اور ان کے مبینہ دوست فرحان کو 14 سالہ لڑکی سے مبینہ ریپ کے الزام میں اسلام آباد کے شالیمار تھانے میں 19 دسمبر 2021 کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔
اسلام آباد کے علاقے ایف 10 کی رہائشی متاثرہ لڑکی کی خالہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ یاسر شاہ کو کافی عرصے سے جانتی ہیں، رواں سال یکم جون کو جب وہ یاسر شاہ کی دعوت پر ایک پارٹی میں شرکت کے لیے لاہور گئیں تو اپنی 14 سالہ بھانجی کو ساتھ لے گئیں تھیں۔
یاد رہے کہ یاسر شاہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ لگائے گئے کھلاڑی کے خلاف الزامات کو بخوبی دیکھ رہے ہیں۔
مقدمہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 اور ریپ کی سزا 292 بی، سی جو فحش مواد کی گردش سے