ویانا(اکرم باجوہ) آسٹرین صدر الیگزینڈر وان ڈیر بیلن نے نئے سال کے خطاب میں کہا کہ اس سال ایک بار پھر کورونا وبائی مرض کا غلبہ ہے۔
آسٹرین صدر نے عوام سے کہا کہ 2022 میں کورونا کی وبا بھی ہمارے ساتھ ہوگی ہر چیز کے باوجود ہمت نہیں ہارنی اور اعتماد کا دامن اور امید نہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔سربراہ مملکت نے او آر ایف چینل پر اپنی تقریر میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی حالت جتنی دیر تک جاری رہی ہماری کمیونٹی میں اتنی ہی نمایاں دراڑیں نمایاں ہوتی گئیں۔ معاشرے میں غصہ اور خوف بہت زیادہ ہے۔
کچھ شکوک و شبہات کی آوازیں اتنی اونچی ہوتی ہیں کہ اب آپ اپنے ہی لفظ کو نہیں سمجھ سکتے ہم بدترین حالات سے گزر رہے ہیں۔ آنے والے سال کی پیشن گوئی زیادہ مثبت نہیں ہے۔ کورونا کا خاتمہ بہت دور ہے۔گذشتہ سال سب سے خراب گزرا ہے اومیکرون ہمارے آس پاس آگیا ہے اور ہم واقعی نہیں جانتے کہ اگلے چند ہفتوں یہاں تک کہ اگلے چند دن کیا ہوں گے۔اس غیر یقینی صورتحال کے بھی ہم عادی ہیں۔
صدر نے مذید کہا کہ بہر حال ہمیں ہمت اور امید نہیں ہارنی چاہیے،اب یہ شہریوں کے طور پر ہمارا فرض ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں۔ ہمیں کسی بھی چیز سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے۔ہمیں خود پر مایوسی اور غصے کا غلبہ نہیں ہونے دینا چاہیے،ہمیں کسی بھی چیز سے لاتعلق نہیں رہنا چاہیے،اپنا فاصلہ برقرار رکھنے ماسک پہننے ویکسین کروانے اور ہاتھ دھونے کے علاوہ ایک دوسرے کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔وان ڈیر بیلن نے خبردار کیااب دوسرے لوگوں کی تذلیل کرنا ایک غلطی ہو گی، ہر کوئی دباؤ میں ہے لیکن یہ ہمیشہ ایک دوسرے سے اتفاق کرنے کے بارے میں نہیں ہے لیکن آپ کو بات چیت میں واپس آنا ہوگا۔