بیجنگ:کورونا وائرس کسی لیبارٹری سے نہیں بلکہ چین کے شہر ووہان کی ایک وائلڈ لائف مارکیٹ سے پھیلا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات بین الاقوامی سائنسدانوں کی دوبڑی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آئی۔
نئی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ وائرس ووہان کی مارکیٹ سے پھیلا۔ایک تحقیق میں شامل ایریزونا یونیورسٹی کے مارہ مائیکل ووربے نے بتایا کہ جب تمام شواہد کو اکٹھا کرکے دیکھیں تو غیرمعمولی حد تک واضح تصویر نظر آتی ہے کہ یہ وبا ووہان کی مارکیٹ سے شروع ہوئی۔
ایک تحقیق کی سمری میں بتایا گیا کہ جغرافیائی طور پر کووڈ 19 کے اولین کیسز اور زندہ جانوروں کی مارکیٹ کے دکانداروں کے مثبت نمونوں سے عندیہ ملتا ہے کہ ہوانان سی فوڈ مارکیٹ کووڈ 19 کا ماخذ ہے۔
دوسری تحقیق کی مختصر تضاحت میں بتایا گیا کہ وباں کے حالات کو سمجھنا ان کی روک تھام کے لیے ضروری ہے۔
دونوں تحقیقی رپورٹس میں متعدد ذرائع سے حاصل ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد نتیجہ نکالا گیا کہ کورونا وائرس ممکنہ طور پر اس وائلڈ لائف مارکیٹ کے کسی زندہ جانور میں 2019 کے آخر میں تھا اور یہ کم از کم 2 بار وہاں کام کرنے والے یا خریداری کرنے والے لوگوں میں منتقل ہوا۔
تحقیق کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ مارکیٹ ہی وائرس کے پھیلاؤ کا باعث بنی، جہاں سے وہ پہلے اردگرد کے علاقوں تک پہنچا اور پھر شہر بھر میں پہنچ گیا۔
محققین نے بتایا کہ یہ بہت ٹھوس شماریاتی شواہد ہیں کہ ایسا کسی حادثے سے نہیں ہوا۔
چینی سائنسدانوں کے مطابق انہوں نے مارکیٹ کی سطح اور کچرے کے درجنوں نمونوں میں وائرس کو دریافت کیا مگر کسی بھی جانور میں سواب ٹیسٹ میں اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔