برسلز(نمائندہ خصوصی)نیٹو نے یوکرین کے مسئلے پر روس کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کیلئے تحریری تجاویز بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کے خدشات سننے کیلئے تیار ہیں۔
اس بات کا اعلان نیٹو کے سیکٹری جنرل جین اسٹالٹن برگ نے بدھ کی شب دیر گئے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔نیٹو کی جانب سے جو تجاویز بھجوائیں گئی ہیں ان کے مطابق تین شعبے ایسے ہیں جن کے ذریعے بہتری کی گنجائش پیدا ہو سکتی ہے۔
پہلی تجویز میں کہا گیا ہے کہ روس نے نیٹو کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں جس سے بات چیت مزید مشکل ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں تجویز کیا گیا ہے کہ روس اور نیٹو کو ماسکو اور برسلز میں اپنے متعلقہ دفاتر دوبارہ قائم کرنے چاہئیں۔اس کے ساتھ ہی شفافیت کو فروغ دینے اور خطرات کو کم کرنے کیلئے اپنے موجودہ ملٹری ٹو ملٹری چینلز کا بھر پور استعمال اور ہنگامی استعمال کیلئے سویلین ہاٹ لائن قائم کرنے پر غور کرنا چاہیے۔
دوسری تجویز یورپی سلامتی، بشمول یوکرین اور اس کے ارد گرد کی صورتحال کے بارے میں دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم روس کے خدشات کو ہیلسنکی فائنل ایکٹ کے تحت سننے کیلئے تیار ہیں۔
ہم یورپی سلامتی کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے کے بارے میں باہمی بات چیت میں مصروف ہیں۔ اس میں ہر قوم کا یہ حق شامل ہے کہ وہ اپنے حفاظتی انتظامات کا انتخاب کرے۔ روس کو زبردستی طاقت کا مظاہرہ کرنے، جارحانہ بیان بازی، اتحادیوں اور دیگر ممالک کی سرگرمیوں کے خلاف سرگرمیوں سے گریز کرنا چاہیے۔روس کو یوکرین، جارجیا اور مالدووا سے بھی اپنی افواج کو واپس بلانا چاہیے جہاں وہ ان ممالک کی رضامندی کے بغیر تعینات ہیں۔
تیسری تجویز میں خطرے میں کمی، شفافیت اور اسلحہ کنٹرول پر گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ان مسائل پر مصروفیت ہر ایک کو حقیقی تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
پہلے قدم کے طور پر نیٹو، روس کونسل میں مشقوں اور جوہری پالیسیوں کے بارے میں باہمی بریفنگ کی تجویز پیش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے کی ذیلی تجاویز میں فوجی شفافیت پر ویانا دستاویز کو جدید بنانے، خلا اور سائبر خطرات کو کم کرنے کیلئے کام کرنے، ہوا اور سمندر میں ہونے والے واقعات کو روکنے اور کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں سے متعلق بین الاقوامی وعدوں کی تکمیل کرنے کا عہد کرنے کی بات کی گئی ہے۔
قبل ازیں ان تجاویز کو بیان کرنے سے پہلے اپنے ابتدائی کلمات میں انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے یورو اٹلانٹک سیکیورٹی کیلئے ایک نازک لمحے کا سامنا ہے۔ یوکرین اور اس کے ارد گرد روس کی فوجی تیاری جاری ہے۔ جہاں ایک لاکھ سے زیادہ فوجی پوزیشن میں ہیں اور بیلاروس میں نمایاں تعیناتی سمیت مزید فوج راستے میں ہے۔