پیسا دیکر حکومت بچانی ہے تو بہتر ہے چلی جائے، وزیراعظم عمران خان ، منحرفین کومعاف کرنے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے مالاکنڈ کی تحصیل درگئی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہےکہ درگئی کے باشعور نوجوان اس جماعت کے ساتھ چلیں گے جو پاکستان کے ساتھ ہے، نوجوان اس جماعت کے ساتھ چلیں گے جو چوروں کے خلاف کھڑی ہے، ہمارے سامنے دو راستے ہیں، ایک طرف نامور ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں،دوسری طرف وہ لوگ ہیں جنھوں نے 25 سال ان ڈاکوؤں کے خلاف جدوجہد کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ چوری کے پیسے سےلوگوں کو خریدنےکی کوشش کی جا رہی ہے، لوٹا ادھر چلا جاتا ہے جہاں اقتدار ہوتا ہے،جو ضمیر فروش ہوتا ہے پیسے لے کے ملک کا سودا کرتا ہے، قوم کے سامنے ضمیرکا سودا ہو رہا ہے،لوٹوں کو عدلیہ اور الیکشن کمیشن دونوں دیکھ رہے ہیں، سندھ ہاؤس میں ایم این ایز کو بند کرکے جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا، ضمیر فروش جمہوریت اور دین کا سودا کرتا ہے، اب وقت آگیا ہے آپ فیصلہ کریں کہ آپ کدھر کھڑے ہیں، اللہ نے ہمیں اچھائی کے ساتھ کھڑے اور برائی کے خلاف کھڑے ہونےکا کہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ایم این ایز کو چوری کے پیسے سے خریدنے کی کوشش کی گئی، ن لیگ والوں تم نے آصف زرداری کو 2 بار جیل میں ڈالا، ن لیگ والوں تم نے اپنے دور میں آصف زرداری پر کرپشن کے کیس بنائے، شہباز شریف نے پیٹ پھاڑ کر زرداری کا پیسا نکالنا تھا وہ چوری کا تھا ناں!

انہوں نے کہا کہ یہ تینوں ملک سے وہ کرنے جارہے ہیں جو دشمن بھی نہیں کرتا، آپ جتنا کہیں ضمیر جاگ گیا ، لوگوں نے نہیں ماننا، جو ایم این ایز غلطی کر بیٹے واپس آجائیں ،معاف کردوں گا، مجھ سےکہا گیا کہ ایم این ایز کو خرید کر واپس لے آئیں، میں نے کہا مجھے آخرت کی فکر ہے، منحرف ارکان سے کہہ رہا ہوں کہ اپنے بچوں کی خاطر یہ غلطی نہ کرنا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ اس ملک کی اخلاقیات تباہ کرنے جارہے ہیں، جب قوم کی اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو قوم محنت کرنا چھوڑ دیتی ہے، پارٹی کا سربراہ باپ کی طرح ہوتا ہے میں آپ کی بھلائی کی بات کر رہا ہوں، آج کل سوشل میڈیا بہت مضبوط ہے، آپ کا شادیوں میں جانا مشکل ہوجائےگا، آپ کے بچوں سے لوگ شادیاں نہیں کریں گے، ہمارا کوئی بھی اہم این اے چوروں کو ووٹ دے گا اس کا مطلب آپ نے پیسے لیے، لوگوں کے خریدنے کے لیے یہ سندھ کی حکومت کا پیسا استعمال کر رہے ہیں، جس نے ووٹ بیچا اس کے ساتھ ضمیر فروش لگ جائےگا، نہ میں کسی کے سامنے جھکا نہ قوم کو جھکنے دوں گا، عوام کا پیسا دے کر حکومت بچانی ہے تواس سے بہتر ہے حکومت چلی جائے۔

وزیراعظم نےکہا کہ کسی سفیر کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ دوسرے ملک کی خارجہ پالیسی پر بات کرے، یورپی یونین کے سفیروں نے پروٹوکول کے خلاف بات کی اور مطالبہ کیا کہ روس کے خلاف بیان دیں، میں نے ان سے صحیح پوچھا کہ کیا آپ نے بھارت سے یہی مطالبہ کیا؟ ان کی جان جاتی ہےبھارت سے ایسا کہتے ہوئے، ہم کوئی ان کے غلام ہیں کہ ہمیں کہاجائے کہ کسی کے خلاف بیان دیں! میں نے یورپ کو کہا تھا کہ امن میں آپ کے ساتھ ہوں جنگ میں نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں