پاکستان میں ٹی وی کمرشل ۔ بخشی وقار ہاشمی

“قوموں کی ترجیحات انکے عروج و زوال کا پتا دیتی ہیں”
اگر آپکو کل کا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میچ برائے راست دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے تو ایک چیز ضرور آپ کی توجہ کا مرکز بنی ہو گی۔ #ٹیویکمرشل_ایڈز
اگر آپ نے نوٹ نہیں کیا تو کل فائنل میچ میں دونوں طرف کے ایڈز دیکھ لیجئیے گا۔
انڈین چینلز پر جو ایڈز آپ کو دیکھنے کو ملتے ہیں ان میں زیادہ تر کسی کارآمد ایپ، لائف انشورنس، تعلیم و تدریس، کرپٹو کرنسی، ٹیکنالوجی سے متعلق ہوتے ہیں جبکہ اگر آپ کسی پاکستانی چینل پر میچ دیکھ رہے ہوتے ہیں تو آپ کو ہئیر ریموونگ اور رنگ چِٹا کرنے والی کریمز اور صابن، چائے پتی، بسکٹس، ببل گمز، عشاق کے لئے کال و انٹرنیٹ پیکیجز، ڈیٹرجینٹس وغیرہ اور وہ بھی اتنے بھونڈے کہ جن میں اگر پراڈکٹ کا نام دکھایا یا لیا نہ جائے تو آپ کبھی جان ہی نہ پائیں کہ مدعا کیا ہے۔ کہیں ننگی رانیں دکھائی جاتی ہیں تو کہیں چھاتیوں کے ابھار، کہیں مخلوط ڈانس تو کہیں عاشقی کی ٹیوشن دی جا رہی ہوتی ہے۔ ایک اور چیز بھی آپ نوٹ کریں گے کہ جیسے ہی کمرشل بریک ہوتی ہے تو والیم خود بخود اونچا ہو جاتا ہے تا کہ اگر غلطی سے آپ کی آنکھ لگ گئی ہے تو آپ جاگ جائیں کہ کہیں آپ اس سعادت کو دیکھنے سے محروم نہ رہ جائیں۔
جناب عالی و صد احترام میرے دیش واسیو! ہم نے جب سے زوال کی شاہراہ پہ چلنا شروع کیا ہے تب سے پیچھے دیکھے بنا آگے ہی بڑھے چلے جا رہے ہیں۔ کبھی ایک منٹ کے لئے بھی ہمیں نہیں لگا کہ ہم راستہ بھول گئے ہوں۔ ہم نے جب سے لوہے کو سونا بنانے پر تجربات شروع کئے تھے، تب سے آج تک ہم وہی تجربات کئیے جا رہے ہیں اور انہی کی کامیابی کی دعائیں کئیے جا رہے ہیں۔ ہم لاہور جانے والی بس پر بیٹھے ہوئے ہیں اور دعائیں کئیے جا رہے ہیں کہ یا اللہ ہمیں پنڈی پہنچا دے۔ دعا کی قبولیت تدبیر سے مشروط ہے۔ سعی صرف کوشش کا نام نہیں بلکہ سب سے پہلے درست رویئے اور نیت کا نام ہے۔ پہلے صحیح بس پہ بیٹھئیے اور پھر منزل پر بخیریت پہنچنے کی دعا و التجا کیجئیے۔
دکھایا وہ جاتا ہے جس کی طلب ہو اور جو ذیادہ بکتا ہے۔ یہی ہماری قوم کی ڈیمانڈ ہے۔ ان کمرشل ایڈز میں بہت جان ہوتی ہے۔ اگر کچھ اچھا دکھایا جائے تو شاید اس کی ڈیمانڈ بھی بننے لگے اور کچھ اچھا بکنے لگے۔
لیکن اگر آپ کی ترجیح اپنی ہوس کی تسکین، پیسہ اور انٹرٹینمنٹ ہے تو لگے رہو ….
🙏🙏🙏🙏

اپنا تبصرہ بھیجیں