ویانا(اکرم باجوہ)مسجد المدینہ 21 ڈسٹرکٹ ویانا میں معراج النبیؐمبارک رات کے موقع پر ایک پروقار زکر نعت محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔ذکر نعت محفل کا آغاز حسیب بلوچ کی تلاوتِ قرآن پاک سے کیا گیا۔نعت کی صورت میں رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حدیہ عقیدت پیش کرنے والوں میں مقصود احمد مغل،ممتاز حسین، آفتاب احمد،قمر حسین چوہدری شامل ہیں۔
مسجد المدینہ کے سربراہ علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ نے واقعہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام ابن قیم ؒفرماتے ہیں کہ صحیح قول کے مطابق رسول اقدسﷺ کو جسم مبارک سمیت براق پر سوار کرکے حضرت جبریل علیہ السلام کی معیت میں خانہ کعبہ سے بیت المقدس تک سیر کرائی گئی ، آپ ﷺوہاں اترے اور انبیاء کو دو رکعت نماز پڑھائی اور براق کو مسجد کے دروازے کے حلقے سے باندھ دیا تھا(اس دیوار کو حائط البراق کہاجاتاہے جو آج بھی مسجد اقصیٰ میں موجود ہے)اس کے بعد اسی رات آپﷺ کو بیت المقدس سے آسمان دنیا تک پہنچا دیا گیا۔
جبریل علیہ السلام نے دروازہ کھلوایا ،وہاں آپﷺ کی ملاقات حضرت آدم علیہ السلام سے، دوسرے آسمان پر حضرت یحیؑ اور حضرت عیسیٰؑ سے ، تیسرے آسمان پر حضرت یوسف علیہ السلام ، چوتھے پر حضرت ادریس ؑ،پانچویں پر حضرت ہارونؑ سے چھٹے آسمان پر حضرت موسیٰ علیہ السلام سے اورساتویں آسمان پر آپﷺ کی ملاقات حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی۔
ان سب نے آپ ﷺ کو مرحبا کہا پھر سدرۃ المنتہیٰ لے جایا گیا پھر آپﷺ کیلئے بیت المعمور کو ظاہر کیا گیا پھر اللہ عزوجل کے دربار میں پیش کیا گیا اس قدر زیادہ قرب نصیب ہوا کہ دوکمانوں کے قریب فاصلہ رہ گیا پھر اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی جو فرمانی دن رات میں سفر معراج کے دوران بہت سی چیزیں دکھائی گئیں، انہوں نے مذید کہا کہ اگر انسان سچے دل سے توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتے مدد کے لیے بھیج دیتے ہیں۔
انہوں نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک ادمی بہت ہی گناہ گار تھا دنیا کی تمام برائیاں اس میں تھی اسکے دل میں توبہ کا خیال اس نے سچے دل سے توبہ کی نیت کرلی اور نیک بستی کی جانب چل پڑا اور راستے میں موت کا فرشتہ اسکی روح قبض کر لیتا ہے پھر آللہ پاک کی طرف سے ایک فرشتہ بھیجا گیا کہ جاؤ فیصلہ کرو کہ اس آدمی نے سچے دل سے توبہ کی تھی جس نیک بستی میں جا رہا تھا اسے اسکے قریب کردو تاکہ اس کی بخشش ہوجائے آللہ پاک تو امت محمدی کی بخشش کے لیے بہانے تلاش کرتی رہتی ہے۔
تقریب کے اختتام پر اجتماعی دعائیہ کلمات میں حاضرین شرکاء اور امت مسلمہ کے لیے اور خصوصی طور پر سابق وزیر داخلہ سینٹر رحمان ملک مرحوم کی روح کے ایصال ثواب اور مغفرت کے لیے اجتماعی فاتحہ خوانی کی گئی۔