وزیراعظم عمران خان اگلے انتخابات میں بھی کامیاب ہونگے، بین الاقوامی جریدے کا دعویٰ

واشنگٹن(تارکین وطن نیوز)غیر ملکی میگزین دی اکانومسٹ نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان میں ہونے والے آئندہ عام انتخابات 2023 میں بھی عمران خان ہی کامیاب ہوں گے۔

اس طرح وزیراعظم عمران خان وہ پہلے پاکستانی وزیراعظم ہوں گے جو لگاتار دوسری بار اقتدار میں آئیں گے۔ میگزین نے اپنے مضمون میں عمران خان پر تنقید بھی کی ہے اور بتایا کہ کس طرح شروع مین ان کی حکومت آنے سے پاکستانیوں کی بڑی تعداد ناخوش تھی۔ لیکن اس وقت جو عالمی حالات اور سیاسی منظرنامہ ہے اس کے مطابق اگلی حکومت بھی تحریک انصافہی کی نظر آ رہی ہے۔

میگزین نے مزید کہا کہ حالانکہ عمران خان طالبان کے ساتھ قریبی تعلقات کے بعض پہلوؤں کو نظراندازکرتے آئے ہیں مگر پھر بھی افغانستان میں جو کچھ ہوا اس کا کریڈٹ پاکستان لیتا ہے اور اس سے نکلنے والے نتائج موجودہ پاکستانی حکومت کیلئے فائدہ مند ہوں گے۔

مضمون نے کہا کہ عمران خان آئندہ انتخابات اپنی قیادت کی وجہ سے نہیں جیتیں گے بلکہ وہ اس لیے جیتیں گے کہ موجودہ اور آنے والے وقت میں ایسے واقعات ہوں گے جو انہیں ایسے حالات میں واحد امیدوار بنائیں گے ان واقعات میں افغانستان ایک ہے۔

وزیراعظم عمران خان ہمیشہ پاکستان کی افغان پالیسی کے مضبوط اور محافظ رہے ہیں۔ کئی مواقع پر انہوں نے افغانستان کی صورت حال کی وجہ سے پاکستان کی طرف سے بھاری قربانیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔ جس کے نتیجے میں انہیں عوامی حمایت حاصل ملی ہے۔ بہت سے پاکستانی سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں طالبان کا قبضہ ایک سازگار پیش رفت ہے۔

گیلپ پاکستان کے ایک سروے کے مطابق 55 فیصد پاکستانی خوش ہیں کہ طالبان اب افغانستان پر حکومت کریں گے۔ اکانومسٹ نے کورونا کے دوران پاکستان کی کامیابی کو بھی تسلیم کیا اور کہا کہ یہ بھی اگلے انتخابات میں کامیابی کی ایک وجہ ہوگی۔ کچھ ایسی وجوہات ہیں جن کو سمجھ پانا مشکل ہے کہ کس طرح پاکستان اپنے دیگر پڑوسی ممالک کی نسبت کورونا سے کم متاثر ہوا ہے۔ کیونکہ دیگر ممالک میں کورونا سے اموات کی شرح فی ملین پاکستان سے 10 گنا زیادہ رہی ہے۔

اکانومسٹ نے اس سروے کا بھی حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان پاکستان میں اب 48 فیصد پاکستانیوں کی پسند ہیں کیونکہ یہ ان کی حکومت بننے کے بعد اب تک کی سب سے مقبولیت کی شرح ہے۔ میگزین نے کہا کہ 2023 کے عام انتخابات میں پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں سے ایسے قدکاٹھ کا کوئی بھی نہیں ہو گا جو عمران خان کے مقابلے پر آ سکے اس لیے اس میں ان کی جیت یقینی نظر آ رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں