پریم کورٹ میں نواز شریف اور جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی کیخلاف آئینی درخواست دائر کردی گئی۔
صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تاحیات نااہلی کے اصول کا اطلاق صرف انتخابی تنازعات میں استعمال کیا جائے، آرٹیکل 184/3 کے اختیار کے تحت سپریم کورٹ بطور ٹرائل کورٹ امور انجام نہیں دے سکتی، آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل کا حق نہیں ملتا۔
درخواست میں کہا گیا کہ عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل کا حق نہ ملنا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، اپیل کے حق کے بغیر تاحیات نااہلی نہ صرف رکن اسمبلی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ متعلقہ حلقہ کے ووٹرز کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ نے عدالتی فیصلوں میں آرٹیکل 62 کے اطلاق کے پیرامیٹرز طے کیے ہیں، آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت جو الیکشن چیلنج ہو صرف اسکو کالعدم کیا جائے۔