ناز ہے تم پر تمہارے دیس کو ارشد شریف ،،
گل بخشالوی
کینیا کے جس علاقے میں سچائی کے علمبردار صحافی ارشد شریف کو جس خاموش غیر آباد راستے پر شہید کیا گیا وہ کینیا کے درالحکومت نیروبی سے تقریبا 100 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے اور بظاہر ایسی جگہ نہیں جہاں ہمیں ارشد شریف جیسے صحافی کی موجودگی کی توقع ہو۔یہ بہت ہی کم آبادی والا علاقہ ہے جہاں دور دور تک تا حد نگاہ صحرا پھیلا ہوا ہے اس علاقے کو نہ صرف رات بلکہ دن میں بھی غیر محفوظ علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔
کینیا پولیس کے سپیشل سروس یونٹ ماورائے قانون قتل اور جبری گمشدگیوں کے الزامات کی وجہ سے کینیا کے نئے صدر نے اپنی افتتاحی تقریر میں اس یونٹ پر پابندی کا اعلان کیا تھا کیونکہ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ارشد شریف اس غیر آباد علاقے میں کیوں گئے تھے ، ؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا کسی کے پاس کوئی مثبت جواب نہیں ، سچ کیا ہے خدا جانتا ہے ،لیکن ہم اتنا ضرور جانتے ہیں کہ ہمارے دیس میں ہی نہیں دنیا بھر میں جھوٹ کی حکمرانی ہے سچائی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا ، ظلم کے خلاف حق اور صداقت کی آواز پر پابندی ہے اور جو اس پابندی کو تسلیم نہیں کرتا اس آواز کو دفن کر دیا جاتا ہے لیکن جھوٹ اور لاشوں پر حکمرانی کے قائل شیطان صفت نہیں جانتے کہ آخرت کی خوبصورتی کے پرستار نہ تو جھکتے ہیں نہ بکتے ہیں اور نہ ڈرتے ہیں ،،،، ایک نظم نما غزل ار شد شریف کی شہادت کے حوالے سے ِِ ارشد شریف شہید کے لئے ، جو اپنے خون سے قلم اور آواز کا چراغ روشن کر گئے ہیں
،،،،،،،
تو نے ظالم گل فروشوں پر ستم جب کر دیئے
جام پھر اہلِ قلم نے اپنے خوں سے بھر دیئے
دے گئے بجھتے چراغوں کو نئی تم زندگی
تا ابد روشن رہیں گے اپنے اپنے گھر دیئے
ناز ہے تم پر تمہارے دیس کو ارشد شریف
ما ﺅں نے تم سے بہادر ، دیس کو دلبر دیے
صورت ِ انساں میں وہ شیطان دہشت گرد ہیں
حکمرانی کے لئے مغرب نے جو نوکر دئے
بد نصیبوں میں ہیں شامل اپنے وہ اہل قلم
جو جلاتے ہیں یزیدوں کے لئے در پر دیئے
جگمگاتے ہیں فلک پر شب کی تاریکی میں وہ
دیس کی تابندگی کو رب نے جو اختر دیئے
رنگ لاتا ہے شہیدوں کے لہو سے انقلاب
دین کو ابن علی نے بھی بہتر سر دیئے
دیس کے مردہ ضمیروں اور غداروں نے گل
کس قدر روشن دیئے اس دیس میں گل کر دیئے
گل بخشالوی ( کھاریاں پاکستان )