تحریر: سید بخشی وقار ہاشمی
پرانے لوگ کہتے ہیں کہ خواتین کیلئے پردہ بہت ضروری ہے۔
ہم سمجتے ہیں کہ خواتین کو پردے سے زیادہ میک اپ کی ضرورت ہے۔ اس لئے کہ اگر خواتین نے برقع چادر دوپٹّے پر لگائی گئی رقم سے میک اپ خریدنا شروع کر دیا ہے۔ تو اس میں کیا بُرائی ہے۔۔ہماری نظر میں تو ایسا کرنے سے کئی فوائد سے مستفید ہونگیں۔
پہلا فائدہ تو یہ کہ میک اپ کرنے والی عورتوں کے اندر چھپی صلاحیتوں کو جانچا جا سکے گا۔ کہ وہ چھیڑنے والے کسی لُچے لفنگے کو مار پیٹ بھی سکتی ہیں یا نہیں ؟ ۔۔
دوسرا یہ کہ میک اپ کے بعد ظاہر ہے چہرہ آشکارہ ہوتا ہے
اور اس کے لئے حجاب کا استعمال کم ہی کیا جاتا ہے۔ عوام کا دیرینہ مسلئہ بھی اسی وجہ سے حل ہو گیا۔ کہ پہلے جب پردے کا بہت رجحان تھا ۔تو اف لوگوں کو بہت تاک جھانک کرنا پڑتی تھی۔ اس کشمکش میں کوئی شریف آدمی پکڑا گیا تو اُس کی پگڑی بھی اوچھال دی جاتی تھی۔ لیکن اب ایسا نہیں رہا۔ وہ دِن گزر گئے۔
اب تو جب دل چاہا بازار ہو لئیے ۔ شوق پوراکر لیا۔ کبھی کبھی تو جذبات بے قابو ہونے کی صورت میں کسی کو چھیڑ بھی لیا تو کوئی روکنے ٹوکنے یا اعتراض کرنے والا نہیں ہوتا۔
سنا ہے پہلے زمانے میں بچے بہت گم ہوا کرتے تھے۔ ۔بے چاری گھر سے برقع پُوش ماں اپنے بچے کو ساتھ لئے بازار آئی غلطی سے کہیں بچے کا ہاتھ چھوٹ گیا۔ تو بچہ کسی اور برقع پُوش ماں کے ساتھ ہو لیا ۔اور ان کے گھر پہنچ گیا ۔
اور اس سے بڑھ کر یہ کہ پہلے بیچارے لڑکے شادی کیلئے بڑے پریشان رہتے تھے۔ اس لئے کہ والدین اپنی پسند کی لڑکی ان کے سر تھونپ دیتے تھے ۔
چاہے وہ گوری ہو یا کالی ۔اب یہ مسلۂ نہیں رہا۔ جب رشتے کی بات چلتی ہے۔ تو ہمارے موجودہ نوجوان جَھٹ سے لڑکی کے گھر کے باہر جا کھڑے ہوتے ہیں۔ اور دو گھنٹے کے اندر اندر ہاں یا نہ کا جواب دے آتے ہیں۔
۔سچ تو یہ ہے کہ خواتین کے اس ردِعمل سے ہم مغربی ممالک کی صف میں بھی کھڑے ہو گئے ہیں ۔یعنی مرد اور عورت ایک صف میں تو ہیں
(نہ کوئی بندہ رہا نہ بندہ نواز)
میک اپ کا ایک اور واقع آپ کی نظر کرنا چاہتا ہوں
محلے میں چچا میاں صاحب ہوا کرتے تھے۔ ان کی ایک کاسمیٹک کی دُوکان ہوا کرتی تھی۔ ہماری چچی صاحبہ یعنی میاں صاحب زوجہ ماجدہ اُف بہت میک اپ کرتی تھی ۔شائد اسی لئے میاں صاحب نے تنگ آ کر میک اپ کی دوکان کھونے کا فیصلہ کیا تھا۔۔
میاں صاحب دل کے بہت اچھے تھے۔ بس ذرا نظر کمزور تھی۔ لیکن ان کی زوجہ ماجدہ اُف غصہ میں تو اپنی مثال آپ تھیں۔ اس موقع پر ایک شعر یاد آیا۔
وہ دیکھو آنٹی سیٹ پہ بیٹھی ہے۔
پنج 5ست7 نان ایٹ کے بیٹھی ہے۔
لگتا ہے آج خیر نہیں بخشی ۔۔۔
تازہ تازہ شوہر پیٹ کے بیٹھی ہے۔
ایک دن ایسا ہوا کہ چچی صاحبہ میک اپ کرنا بُھول گئی۔ ایسے میں شاپنگ سنٹر آگئی اتفاق سے چچامیاں صاحب بھی وہاں چلے آئے۔ جب ان کی نظر چچی پر پڑی تو جھٹ سے بولے ۔۔۔ بہن آپ کو کہیں دیکھا ہے ۔۔۔۔ بس یہ کہنا تھا کہ شام گھر آتے ہی میاں صاحب کی وہ خاطر ہوئی جن کا ذکر میں چند سطور پہلے شعر کے ذریعے کر چکا ہوں۔
کچھ دنوں پہلے خبر سُنی تھی کہ حکومت نے مُلک میں بہت ساری میک اپ فیکڑیاں کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔چلو اچھا ہے بے روزگاری ختم ہوگی۔ گھر میں بیٹھی عورتوں کو بھی روزگار ملے گا۔ بس میری تو یہی دُعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہماری خواتین کو ون سونی کریموں سے بچائے آمین۔۔۔۔
تحریر: سید بخشی وقار ہاشمی
e mail syedbakshiwaqarhashmi@gmail.com