بینکنگ جرائم کورٹ لاہور نے ایف آئی اے کے عدالتی دائرہ اختیار کا اعتراض منظور کرتے ہوئے چالان ایف آئی اے کو واپس کردیا جبکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کو 7 روز میں دوبارہ ضمانت کیلئے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت اور عدالتی دائرہ اختیار کی سماعت ہوئی، بینکنگ جرائم کورٹ کے جج سردار طاہر صابر نے کیس کی سماعت کی، عدالت میں شہباز شریف کے وکیل نے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا، جب کہ حمزہ شہباز شریف نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔
منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے بینکرز کو کلین چٹ دے دی، ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں بینکرز کا کوئی کردار نہیں ہے۔ بینکنگ جرائم کورٹ کے جج نے ایف آئی اے کی عدالتی دائرہ اختیار کی درخواست منظور کرلی اور چالان ایف آئی اے کو واپس کردیا، ایف آئی اے نے کیس دوسری عدالت بھجوانے کی استدعا کی تھی۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر عدالت مناسب سمجھے تو کیسز سینٹرل جج کے پاس بھجوا دے، بینکنگ جرائم کورٹ نے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا۔ بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے کے عدالتی دائرہ اختیار کا اعتراض منظور کرلیا، عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا چالان ایف آئی اے کو واپس کردیا، عدالت نے ایف آئی اے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 7 روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا، جب کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کو 7 روز میں دوبارہ ضمانت کیلئے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔