منی بجٹ کے اثرات شروع، ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

منی بجٹ کی منظوری اور خام مال پر 17.5 فیصد ٹیکس کے بعد ادویات کی قیمتوں میں بھی ہوشرباء اضافہ ہو گیا اور یہ ادویات اب غریب مریضوں کی دسترس سے بھی باہر ہوتی جا رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں کووڈ وبا کی لہر کے ساتھ ساتھ ادویات کی خریداری میں بھی غیرمعمولی اصافہ ہوا ہے جبکہ ان ادویات کی قیمتوں میں غیرمعمولی اصافہ ہوگیا ہے جبکہ بیشتر ادویات کی غیر اعلانیہ قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خام مال پر 17.5 فیصد ٹیکس کے بعد متعدد دوائیں مہنگی ہوئیں ہیں، مہنگی ہونے والی دواؤں میں بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور معدے کی تیزابیت کی دوائیں،جبکہ جان بچانے والی بیشتر دوائیں شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ہول سیل کیمسٹ کونسل آف پاکستان کے صدر محمد عاطف بلو نے بتایا کہ کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت کا ادویات کی قیمتوں میں کنٹرول نہ ہونے می وجہ سے اب مریضوں کیلیے ادویات کی خریداری بھی ناممکن ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوگیا ہے اور منی بجٹ کے بعد مزید کئی فیصد اضافہ ہونے کا ادویات ساز کمپنیوں نے عندیہ دے دیا۔

محمد عاطف بلو نے کہا کہ منی بجٹ کے اعلان کے بعد متعدد کمپنیوں نے ہول سیل مارکیٹوں میں ادویات کا مصنوعی بحران بھی پیدا کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں