پاکستانی اداکارہ سارہ لورین نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنے فلمی کیرئیر کی مشکلات، نام اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔
سارہ لورین نے انکشاف کیا کہ گزشتہ دو، تین سالوں سے وہ کسی قسم کا کام نہیں کررہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں دو سالوں سے شدید ڈپریشن میں مبتلا تھی، دراصل جو کچھ میری زندگی میں ہورہا تھا وہ سمجھ سے بالاتر تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ تھوڑے ہی عرصے میں میرے ساتھ کافی کچھ ہوا، میں نے نام تبدیل کرلیا، پھر میں بالی وڈ چلی گئی، فلموں میں بھی کام کرلیا، ایسا لگ رہا تھا میرے پاس سب کچھ ہے اور پھر مجھے اس کی عادت ہوگئی لیکن چیزیں ہمیشہ ایک سی نہیں رہتیں۔
سارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی فلمیں بنائی جارہی ہیں لیکن بالی وڈ سے یہاں آنا اور پھر اتنی بڑی تبدیلی نے مجھے پریشان کردیا جس کی وجہ سے دو سال کام نہیں کیا، میری حالت ایسی ہوگئی تھی کہ میں کیمرے کا سامنا نہیں کر پاتی تھی۔
اداکارہ نے ڈپریشن سے متعلق بتایا کہ آدھے لوگوں کو پتا نہیں ہے لیکن میں نماز پڑھتی ہوں اور اعتکاف میں بھی بیٹھتی ہوں، لوگ سمجھتے ہیں میں عیسائی ہوں اور میں ان باتوں پر مسکراتی رہتی ہوں لیکن حقیقت یہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں 12 سال کی عمر سے اعتکاف میں بیٹھ رہی ہوں، جب بھی مجھے زندگی میں مسائل کا سامنا ہوتا ہے تو میں اللہ سے رجوع کرلیتی ہوں، یہ پہلی بار اس وقت ہوا تھا جب میرے والد کا انتقال ہوا۔
سارہ نے بتایا کہ جب میں بھارت سے پاکستان لوٹی تو اس وقت کافی پریشان تھی، سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کرنا چاہیے، چیزیں تبدیل ہوچکی تھیں، اس وقت بھی میں 6 سے 7 دن کے لیے اعتکاف میں بیٹھی جس کے بعد میری زندگی خود بخود بہتر ہوتی چلی گئی۔