قندیل بلوچ کا قاتل بھائی بری

ملتان: لاہور ہائی کورٹ نے قندیل بلوچ قتل کیس میں مرکزی ملزم مقتولہ کے بھائی محمد وسیم کو راضی نامے اور گواہوں کے منحرف ہونے پر بری کر دیا۔

ماڈل اور اداکارہ قندیل بلوچ کو اس کے بھائی محمد وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا جس پر ملزم کو ملتان کی ماڈل کورٹ نے ستمبر 2019 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

ملزم کی سزا کی منسوخٰی کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کی ملتان بینچ کے جسٹس سہیل ناصر نے آج سماعت کی جس میں ملزم محمد وسیم کی والدہ نے راضی نامہ سے متعلق حلفیہ بیان جمع کرایا۔

اپنے بیان میں قاتل اور مقتولہ کی ماں نے کہا کہ مقدمے کے مدعی ان کے والد تھے جو اب انتقال کرگئے اور میری دیکھ بھال کرنے والا بھی کوئی نہیں ہے جب کہ مقدمے کے گواہان بھی منحرف ہوگئے ہیں۔

عدالت نے راضی نامہ کی بنیاد اور گواہوں کے بیانات سے منحرف ہونے پر ملزم محمد وسیم کی سزا ختم کرکے بری کردیا۔

واضح رہے کہ جولائی 2016 کو قتل کی گئی ماڈل اداکارہ قندیل بلوچ کے دو بھائیوں محمد وسیم اور اسلم شاہین کو نامزد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی کو شامل کیا گیا تاہم مرکزی ملزم محمد وسیم کو عمر قید اور باقی سب کو بری کردیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں