اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی،ہمارے ملک میں باہر کے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنیکی کوشش کی جارہی ہے، ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں۔
اسلام آباد میں امر بالمعروف جلسے سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک کو پرانے لیڈرز کے کرتوتوں کے وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں۔
ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کوشش کی تو فضل الرحمان، نواز شریف ان کی اْس وقت کی پارٹیوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات بنا دئیے گئے اور ان حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آج اسی بھٹو کے داماد آصف زرداری اور اس کا نواسہ دونوں کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر اس کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں اور ان کی وکالت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ باہر سے ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی کو متاثر کیا جا رہا ہے، اس سازش کا ہمیں مہینوں سے پتہ ہے، یہ جو آج قاتل اور مقتول کے ورثاء اکٹھے ہوگئے ہیں اور ان کو اکٹھے کرنے والوں کا بھی ہمیں پتہ ہے، یہ ذوالفقار علی بھٹو والا ٹائم نہیں وقت بدل چکا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ قوم بیدار ہے اور ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے، ہم سب سے دوستی کریں گے غلامی نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے باہر سے کن کن جگہوں سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ملکی مفاد میں لکھ کر ہمیں دھمکی دی گئی ہے، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے وہ ثبوت ہے۔اس کے بعد وزیراعظم نے خط لہرا کر عوام کو دکھایا پھر جیب میں ڈال دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت جاتی ہے تو جائے، جان جاتی ہے تو جائے، میں ان کو کبھی معاف نہیں کروں گا، ڈیزل کی قیمت 10 روپے کم کر دی،بڑے ڈاکو ملک تباہ کرتے ہیں، میں ٹیکس کا سارا پیسہ اپنی قوم پر خرچ کروں گا، نظریے پر کھڑے ہوں گے تو ایک قوم بنیں گے، دوسرے ممالک نے نبی اکرمؐ کے احکامات پر چل کر اپنی ریاستیں فلاحی بنائیں،میں گزشتہ 25سالوں سے اسی نظریے پر کھڑا ہوں۔
میرا عقیدہ ہے کہ ہمارا ملک اس وقت ترقی کرے گا جب وہ نبی اکرم ؐ کی سنت پر چلے گا، تین چوہے جو اکٹھے ہوئے ہیں وہ ملک کو 30سالوں سے کھا رہے ہیں، ان کا پیسہ باہر پڑا ہوا ہے، سارا ڈرامہ اس لئے ہے کہ مشرف کی طرح عمران خان ان کو این آر او دے دے، میں ان کو کبھی معاف نہیں کروں گا۔
حضور اکرمؐ نے فرمایا کہ میری بیٹی بھی جرم کرے گی تو اسے سزا ملے گی، ہم وہ خارجہ پالیسی لانا چاہتے ہیں جو جنگ میں کسی کے ساتھ شریک نہ ہو تاہم امن میں اکٹھے ہوں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں کسی حکومت نے ساڑھے تین سال میں اتنی کارکردگی نہیں دکھائی جو ہم نے دکھائی ہے، ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں سب کو انصاف ملے،ہماری حکومت گرانے کا سودا ہو رہا ہے، کوروناوبا کے دوران ہم نے ملک کو اس بحران سے بچایا،آج ملکی معیشت مضبوط ہے، تین چوہے جن میں سے ایک چیری بلاسم،دوسرا ڈیزل، تیسرا بیماری اور چوتھا بھگوڑا ہے، ان سب نے مجھ پر تنقید کی، میں نے اس وقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیں جب دنیا مشکل میں تھی، ہماری برآمدات اس وقت ریکارڈ ہوئیں، ہم نے سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔
بیرونی ممالک نے پاکستان کو مراعات دیں،سب سے زیادہ ڈالرز اور زر مبادلہ پاکستان آیا، سب یہ دیکھ کر دنگ رہ گئے، ہم نے تعمیراتی صنعت کیلئے آسانیاں پیدا کیں، ہماری زراعت نے بہت ترقی کی، کسانوں سے پوچھیں کہ ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ پیسہ زراعت میں گیا، ریکارڈ پانچ فصلیں پیدا ہوئیں، گنا، چاول، گندم، مکئی اور آلو کی فصل نے ریکارڈ توڑے۔
انہوں نے کہا کہ شوگر مافیا کسانوں کو پیسے نہیں دیتا تھا، ہم نے ان کے ساتھ کھڑے ہو کر کسانوں کو حقوق دلوائے ہم نے انڈسٹری کو بڑا پیکج دیا، صنعت بڑھنے سے روزگار، ٹیکس اور پیسہ بڑھے گا، پہلی مرتبہ تنخواہ دار طبقے کو 30ارب روپے کی سبسڈی دی، پہلی مرتبہ بینک کرائے کے گھروں میں رہنے والے کم تنخواہ والے طبقے کو پیسے دے رہے ہیں، ہماری ٹیم نے 2 ہزار ارب کا جرمانہ ختم کرایا اور اسی مائننگ کمپنی کو پاکستان لائے اور وہی کمپنی ملک میں 9 ارب ڈالر کی سب سے بڑی اور تاریخی سرمایہ کاری کر رہی ہے، جس کا زیادہ پیسہ بلوچستان کو جائے گاعمران خان نے کہا کہ اپنی قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپنے پارلیمنٹیرینز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ آپ کو خریدنے کی کوشش کی گئی اور لالچ دی گئی آپ نے میری لاج رکھی