33 نیوز “مکہ مکرمہ کے اندازے کے مطابق، یکم محرم الحرام کو نئے اسلامی سال کے آغاز پر غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل شروع کیا گیا۔ اس عمل کو عرب میڈیا نے نماز عشاء کے بعد شروع کیا ۔اور اس کو مکمل کرنے میں تقریباً 3 سے 4 گھنٹے درکار تھے۔
نئے غلاف کعبہ کی تیاری کا عمل ریشم، سونے اور چاندی کے تار سے سلائی اور کڑھائی کرکے کی جاتی ہے۔ جو اس کو بہت خوبصورت اور عروج دار بناتا ہے۔ اس بارے میں رقبتوں کا تجزیہ کیا گیا۔
اور نیا غلاف کعبہ تیار کرنے کی لاگت کم از کم 2 کروڑ سعودی ریال سے زائد تھی۔
یہ تبدیلی کرامت اور مقدس موقع کی خصوصی حسینیت کو اور بڑھا دیتی ہے۔ اور مسلمانوں کے دل کو ایک نئی روشنی سے آگاہ کرتی ہے۔ اس منظر کو دیکھ کر دل بہل جاتا ہے۔
خانہ کعبہ کے غلاف کی تبدیلی کے وقت، احتیاطی تدابیر کے تحت چاروں اطراف پر حفاظتی رکاوٹیں لگائی گئیں۔ پہلے پرانے غلاف کعبہ کو مہارت سے چاروں طرف سے احتیاط سے اتارا گیا۔ اور جب نیا غلاف کعبہ کو اوپر پہنچانا گیا تو الیکٹرونک لفٹرز کا استعمال کیا گیا۔ تاکہ کسی قسم کے نقصان سے بچا جاسکے۔
یہ موقعہ خصوصی تھا ۔جس میں سیکڑوں عازمین نے غلاف کی تبدیلی کا روح پرور منظر دیکھا۔ اس مناظر کو دیکھنے کے لئے لوگ ہر سال خصوصی طور پر مکہ مکرمہ کا سفر کرتے ہیں۔
غلاف پرسونے اور چاندی سے قرآنی آیات کو دلکش انداز میں تحریر کیا جاتا ہے۔ جو اس کی خوبصورتی کو مزید بڑھاتا ہے۔ عموماً، غلاف کو 16 ٹکڑوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔جس کی لمبائی تقریباً 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ کے درمیان ہوتی ہے۔ یہ بڑا اور شاندار غلاف، حاضرین کے دلوں کو دنیا کے ایک مقدس مقام کے روحانیت سے جڑ دیتا ہے۔