راچی: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ میں وہ حکومت مسلط ہے جو کچھ بھی نہیں کرتی، کراچی میں زیادہ تر منصوبے تو وفاق کے ہیں، پیپلز پارٹی کے پاس جلد مقامی اور صوبائی حکومت دونوں نہیں بچیں گی۔
وہ ہفتہ کو کراچی میں آتشزدگی کی نذر ہونے والی کوآپریٹو مارکیٹ کی بحالی کا کام مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ، رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی، خرم شیرزمان نے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ٹرانسپورٹ کے بہترین نظام کے لیے ترستا تھا، الحمدللہ ٹرانسپورٹ کا آغاز ہوگیا، وزیر اعلی سندھ نے ایک بار کہا کہ اسد اب منصوبہ نہیں بناسکیں گے، کراچی سرکلر ریلوے ایک جدید طرز کا منصوبہ ہے، منصوبہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں شروع ہونے جارہا ہے، کے سی آر کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کررہا ہوں، میں جنرل مشرف کے دور کا مخالف تھا لیکن یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ مشرف کے دور میں کراچی میں ترقیاتی کام ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی بوند بوند پانی کے لیے ترس رہا ہے، کراچی کے لوگ ٹینکر سے پانی لینے پر مجبور ہیں،ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت 26 کروڑ گیلن پانی کا منصوبہ کے فور مکمل کیا جارہا ہے، یہ منصوبہ 120 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔
اسد عمر نے کہا کہ مردم شماری کراچی کا دیرینہ مسئلہ ہے جس پر سیاست کی گئی، مردم شماری کا مسئلہ آج تک کسی نے حل نہیں کیا صرف سیاست ہوئی، پی ٹی آئی کی حکومت میں جدید طرز پر ڈیجیٹل مردم شماری کرائی جارہی ہے، مئی میں پہلے پائلٹ پروجیکٹ کرایا جائے گا، پھر مردم شماری پھر آڈٹ کرایا جائے گا، سال 2022ء میں مردم شماری کا حتمی اعلان کیا جائے گا۔