اوسلو(عقیل قادر)سفیر پاکستان بابرامین نے ناروے کے وزیر برائے موسمیات اور ماحولیات ایسپین بارتھ ایدے سے ملاقات کی۔ موسمیاتی تبدیلی، ماحولیات، حیاتیاتی تنوع، ٹھوس فضلہ کے انتظام، ری سائیکلنگ، قابل تجدید بجلی کی پیداوار ،سبز اور پائیدار مستقبل کے لیے مشترکہ وژن کو فروغ دینے کے لیے بامعنی تعاون کے قیام کے امکانات پر گفتگو اورخیالات کا تبادلہ ہوا۔
سفیر پاکستان بابرامین نے عالمی ماحولیاتی چیلنجز اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے مقصد کے ساتھ پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے ایجنڈے پر روشنی ڈالی، انہوں نے ناروے کے وزیر کو پاکستان کے چند اہم فلیگ شپ اقدامات جیسے کہ 10بلین ٹری سونامی (10BTT)، ای سی او سسٹم ،ریسٹوریشن انیشیٹو (ESRI)، کلین گرین پاکستان (CGP)، گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹفلڈ (GLOF)، ای وہیکلز کے بارے میں بتایا۔
پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی گلوبل وارمنگ، گلیشیئرز کے پگھلنے، اچانک سیلاب،خشک سالی وغیرہ کے لیے انتہائی خطرے کو اجاگر کیا گیا۔سفیر پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کےلیے ترقی پذیر ممالک کو علم اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی ضرورت پر زور دیا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور قابل تجدید بجلی کی پیداوار میں تعاون بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
سفیر پاکستان نے پاکستان اورناروے کے درمیان گرین پارٹنرشپ کی تجویز پیش کی اور ایک ٹمپلیٹ معاہدے کا اشتراک کیا، انہوں نے وزیر سے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے 10BTT اقدام کے تحت جنگلات کی بحالی سمیت موسمیاتی اور ماحولیاتی منصوبوں کے لیے نارویجن کلائمیٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے ذریعے ترقیاتی امدادی پروگراموں میں پاکستان کو ترجیحی ممالک میں شامل کیا جائے۔وزیر مسٹر ایسپین بارتھ ایدے نے پاکستان کے گرین پروفائل اور موسمیاتی اقدامات باالخصوص جنگلات کی کٹائی اور کوئلے کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کوششوں کو سراہا، انہوں نے پائیدار اہداف کے حصول کیلئے متنوع شعبوں میں قریبی تعاون میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلاسگو میں COP 26 کے دوران ناروے نے اگلے 5 سال میں ترقی پذیر ممالک کیلئے موسمیاتی تبدیلی کیلئے ترقیاتی امداد میں نمایاں اضافے کا اعلان اور یقینی طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور ماحولیات کے تحفظ کیلئےلچک پیداکرنے کیلئےپاکستان کی مدد کریگا۔انہوں نے ذکر کیا کہ پاکستان کو ترقیاتی امدادی پروگراموں میں زیر غور لایا جائے گا، خاص طور پر جنگلات کی بحالی، مضبوط درخت لگانے کے پروگراموں کی حمایت کیلئےانہوں نے ٹھوس فضلہ کے انتظام، پلاسٹک کی ری سائیکلنگ، توانائی کے موثر استعمال، کچرے کو ٹھکانے لگانے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے امکانات کوبڑھانے کے لیے مارکیٹ کو متحرک کرنے کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا۔
وزیر مسٹر ایسپین بارتھ ایدے نے کہا کہ ’’تیسرے قطب‘‘ کی پائیدار ترقی کے لیے پہاڑی سلسلوں میں اونچائی والے گلیشیئرز انتہائی اہم تھےکیونکہ یہ قطبی خطے سے باہر تازہ پانی کے سب سے بڑے ذخائر کا گھر ہیں، ناروے خاص طور پر آرکٹک کی پائیدار ترقی کے لیے آب و ہوا کی تحقیق پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ آب و ہوا سے متعلق قابل اطلاق معلومات کا اشتراک کر سکتا ہے،وزیر مسٹر ایسپین بارتھ ایدے نے کہا کہ 28فروری سے 2 مارچ 2022 کو نیروبی میں ہونے والے آئندہ 5ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی قومی ماحولیاتی اسمبلی (UNEA) کےصدر کی حیثیت سے انہیں ماحولیاتی پائیداری میں عالمی تعاون کو مضبوط کرنے کی بہت امیدیں تھیں۔
انہوں نے یو این ای اے اجلاس کے دوران پاکستانی وفد کے سربراہ سے ملاقات کے امکان پر بھی اتفاق کیا، وزیر ایدے نے گرین پارٹنرشپ معاہدے کے مسودے پر مثبت غور کرنے اور مناسب وقت پر جواب دینے کا بھی ذکر کیا،میٹنگ اصولی طور پر گرین ٹرانزیشن،موسمیاتی تبدیلی، تخفیف، موافقت، اور ماحولیات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ حیاتیاتی تنوع کے میدان میں عملی ادارہ جاتی تعاون کےقیام کو تلاش کرنے کے اصولی معاہدے پر ختم ہوئی۔