اسلام آباد: سانحہ مری کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کرلی جس میں واقعے کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ مری کے حوالے سے قائم کی جانے والی 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے افسران اور زندہ بچ جانے والے سیاحوں کے بیانات کو قلم بند کر کے رپورٹ تیار کی جو کل وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی نے سانحہ مری کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا اور لکھا کہ انتظامی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے واقعے پیش آیا۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے محکمہ موسمیات کی وارننگ کو مسلسل نظر انداز کیا اور 5 دن برفباری کے بعد راستوں کو دو روز تاخیر سے بند کیا گیا جبکہ برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی رہی اور عملہ غائب تھا۔
انکوائری کمیٹی نے 7 روز میں انتظامی محکموں کے 30 سے زائد افسران کے بیانات قلم بند کیے اور ان کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا۔ کمیٹی نے زندہ بچ جانے والے سیاحوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے تھے۔
سیاحوں نے 7 اور 8جنوری کی رات کو خوفناک تجربہ قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کی نااہلی، غفلت اور بدانتظامی کے شکایتوں کے انبار لگادیئے۔ کمیٹی نے ان بیانات کی روشنی میں مفصل رپورٹ تیار کرکے ڈرافٹ مکمل کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ مری کے علاقے کلڈنہ اور جھیکا گلی کے قریب 9 جنوری کو شدید برفباری میں بے یارو مددگار گاڑیوں میں محصور ہوکر رات گزارنے والے بچوں اور خواتین سمیت 22 شہری انتقال کرگئے تھے، ان میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل تھے۔
اس افسوسناک واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اگلے ہی روز ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب ظفر نصراللہ کی سربراہی میں 5 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔