ماسکو / پیرس/ برلن: فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے گزشتہ روز روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے فوری جنگ بندی کی اپیل کی، جسے روسی صدر نے مسترد کر دیا۔دوسری طرف روسی فوج کیونکے نواح میں داخل ہوگئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فرانس کے صدارتی دفتر کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے تیار نہیں ہیں۔فرانسیسی صدارتی دفتر کے مطابق یہ ٹیلیفونک رابطہ تقریباً 90 منٹ تک جاری رہا۔
صدارتی دفتر نے اس بات چیت کو ایک مشکل اور سخت بحث قرار دیا ہے۔فرانس کے صدر ایمینوئیل میکرون اور جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے دوران گفتگو جامع مذاکرات کی شرط کے طور پر جنگ بندی کا کہا جس پر روسی صدر پیوٹن نے کسی رضامندی کا اظہار نہیں کیا۔
ادھر روسی فوجی دستے کیف کے مضافات میں پہنچ گئے، یوکرینی فوج کی جانب سے شدید مزاحمت کا سلسلہ جاری ہے۔روسی فوج کے دستے کیف کے اطراف پہنچنے لگے، دارالحکومت کے مختلف مقامات سے گھیراؤ کاسلسلہ شروع ہوا تو یوکرینی افواج کی طرف سے شدید مزاحمت سامنے آئی، جس میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
کیف سمیت کئی شہروں میں گولہ باری کی وجہ سے شہریوں کو انخلامیں مشکلات کا سامنا ہے، روسی فوج کا بڑا حصہ کیف کے وسط سے پچیس کلومیٹر دوری پر ہے جبکہ روسی فوج، خارکیو، ماریوپول اور سومی کا محاصرہ کرکے شیلنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ادھر روسی بمباری سے شہریوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ یوکرین نے ماریوپول شہر میں 16سو کے قریب شہری ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے کہا کہ ماریوپول پر 12 دنوں میں روسی فوج کے حملوں میں 1582 شہری جان سے جا چکے ہیں۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ روسی فوج کے مختلف یونٹ نے شہر کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور وہاں بمباری بھی جاری ہے۔ اسی طرح یوکرین کے مغربی شہر لویف میں مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح 6 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بجے) دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
دن کے آغاز پر صبح 3 بجکر 30 منٹ پر لویف میں فضائی حملے سے خبردار رہنے کے اعلانات جاری کیے گئے جس کے ساتھ ہی وہاں کے رہائشی تحفظ کے لیے بموں سے بچاؤ کی پناہ گاہوں کی جانب بھاگے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے جنوبی علاقے خیرسن سے بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور یوکرین کے بیشتر شہروں اور علاقوں میں فضائی حملے کے الارم بجتے رہے۔ نیٹو نے روس کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی، کل سے روس کی سرحد کے قریب بڑی مشقیں شروع ہوں گی۔