حلقہء فکروفن کے زیراہتمام نامور مایہ ناز شاعر احمد فراز کی 91ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب کا انعقا

ریاض(وقار نسیم وامق)سعودی عرب میں ادبی تنظیم حلقہ فکروفن کی جانب سے پاکستان کے ترقی پسند، انقلابی اور رومانوی شاعر مرحوم احمد فراز کی 91ویں سالگرہ کے حوالے سے نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں احمد فراز کی ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں حلقہ فکروفن کی جانب سے ادبی نشست میں شرکاء نے کہا کہ احمد فراز کی شاعری جہاں محبتوں کو فروغ دیتی ہے وہیں ان کی شاعری انقلاب اور ترقی پسند سوچ کو فروغ دیتی ہے اور ایک ایسی سوچ کو ابھارتی ہے جو معاشرے کی اصلاح کرتی ہے۔

حلقہ فکروفن کے صدر ڈاکٹر ریاض چوہدری نے کہا کہ احمد فراز ایک بڑے شاعر تھے، وہ اپنی شاعری کی بدولت دنیا بھر کے لوگوں میں مقبول ہوئے ان کے شعری مجموعے اردو ادب میں ایک بڑا خزانہ ہیں جس سے آنے والی کئی نسلیں بھی ترقی پسند سوچ اور معاشرے کی اصلاح و احوال کے لئے مستفید ہوتی رہیں گی، ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ ہم دیار غیر میں رہتے ہوئے اپنے قومی شاعروں کو خراج تحسین پیش کرتے رہیں۔

حلقہ فکروفن کے جنرل سیکرٹری وقار نسیم وامق کا کہنا تھا کہ احمد فراز نے اپنے احساسات اور جذبات کو اپنے قلم سے جس طرح پیش کیا اس کی اور کوئی مثال نہیں ہے پاکستان کے شعراء کرام میں احمد فراز ایک بلند مقام کے حامل شاعر ہیں ان کی ترقی پسند سوچ نے اشعار کے ذریعے لوگوں کی سوچ کو تبدیل کیا ہے ان کی شاعری معاشرے میں اخلاقی اقدار کو بہتر بنانے کا موجب بن سکتی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ احمد فراز سمیت دیگر شعراء کرام کے تخلیق کردہ ادب کو فروغ دیا جائے اور اسے لوگوں میں عام کیا جائے۔

ادبی نشست کی صدارت ڈاکٹر ریاض چوہدری نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی پاکستان رائٹر کلب کے صدر نویدالرحمان سمیت سجاد چوہدری، قلب عباس، ذیشان قاضی، گل زیب کیانی سمیت دیگر نے بھی احمد فراز کو نثری و منظوم خراج عقیدت پیش کیا اور اس موقع پر احمد فراز کے منتخب اشعار بھی پیش کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں