مظفرآباد:آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائز کنفیڈریشن وانجمن اساتذہ(رجسٹرڈ) پاکستان اور گورنمنٹ آل پاکستان ملازمین اتحاد ایکشن کمیٹی کے نمائندگان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ وسیکرٹری خزانہ پاکستان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔
ملاقات میں ایمپلائز گرینڈ الائنس نے حکومت پاکستان و ملازمین نمائندگان کے درمیان 10فروری 2021کو ہونے والے معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کیا۔
ملک بھر بشمول آزادکشمیر کے ملازمین وپنشنرز کے مطالبات تسلیم کیے جائیں او ران کے حل کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے۔
وزیر خزانہ وسیکرٹری خزانہ کو انجمن اساتذہ (رجسٹرڈ)پاکستان وایمپلائز کنفیڈریشن کے قائدین رحمان علی باجوہ،شیخ معراج خالد،طاہر رفیق چوہان،قاری محمد حفیظ الرحمان و دیگر نے ملازمین کو درپیش مالی مشکلات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ 2019،2020اور 2021پانچ سالوں میں دئیے گئے ریلیف کو بنیادی پے سکیل میں ضم کرتے ہوئے 25فیصد تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔
میڈیکل الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے۔سالانہ ترقی کو دوگنا کیا جائے۔تدریسی الاؤنس میں بھی اضافہ کیا جائے۔
پروفیشنل ٹیکس کے نام پر تنخواہوں سے کٹوتیاں کرنے اور ملازمین کی سالانہ انکریمنٹس کو ایڈہاک ریلیف سے بدلنے اور بجائے پنشن کے یکمشت کچھ رقم دے کر سروس سے علیحدہ کرنے اور ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں ردوبدل کرنے پر شدید تشویش بے چپنی اور مایوسی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ سرکاری ملازمین مایوس نہ ہوں۔حکومت پاکستان کو گورنمنٹ ملازمین کو درپیش مالی و معاشی مشکلات کا احساس ہے حکومت پاکستان مہنگائی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کرے گی اور حکومتی اقدامات و موثر اقتصادی پالیسیوں سے ملازمین بھی مستفید ہوں گے۔
سکیل ریوائز اور سالانہ ترقی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ریلیف کو مالی بجٹ میں بنیادی پے سکیل میں ضم کر دیا جائے گا۔