لاہور:تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کیلئے اتحادیوں کو منانے کا مشن جاری ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے لاہور میں چودھری برادران سے ملاقات کی جس میں سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی اور وفاقی وزرا کی جانب سے وزیراعظم کا اہم پیغام پہنچایا گیا۔
ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ رکھ دیا اور کہا ہمیں کلیئر بتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا اور ق لیگ قیادت کے درمیان ملاقات کا احوال سامنے آگیا، طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات سامنے رکھ دیے۔پرویز الٰہی سیاہ کریں یا سفید ان کے ساتھ ہیں۔
پی ٹی آئی وزرا ء نے کہا کہ ہم وزیراعظم کا مکمل اعتماد لے کر آئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم تبدیلی کب کرنی ہے،نہیں بتایا۔
رہنما ق لیگ کا کہنا تھا کہ ہمیں کلیئربتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے کلیئر کریں،بعد میں کوئی فائدہ نہیں، جس پر وفاقی وزرا نے کہا ہم لگے ہوئے ہیں، آپ کو طے کرکے ہی بتائیں گے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کی تمام کوششیں رائیگاں چلی گئیں کیوں کہ مسلم لیگ (ق)کی قیادت نے عدم اعتماد میں ووٹ کا فیصلہ آخری دن پر چھوڑ دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ق لیگ کی قیادت سے مذاکرات میں برف نہ پگھل سکی، پرویز الٰہی نے حکومتی وزرا ء سے کہا کہ معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے آپ کو لگ رہے ہیں اور پرویز الٰہی نے فی الحال عدم اعتماد کے معاملے پر تعاون کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے حتمی بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین اسلام آباد میں ہیں ان سے مشورہ کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک بات چیت کے بغیر واپس روانہ ہوگئے۔
ق لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران اور حکومتی ٹیم کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ملاقات زبردست رہی۔
صحافی نے سوال کیا چوہدری برادران آپ کو خالی ہاتھ یہاں سے بھجوا رہے ہیں؟ جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اللہ نے کبھی ہمیں خالی ہاتھ نہیں لوٹایا۔