برلن(رپورٹ:مہوش ظفر)جرمنی میں تعینات پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے آج ہمبولڈ یو نیورسٹی برلن کے طلبہ وطالبات کے ساتھ پاکستان کی تاریخ ، سماجی و سیاسی خدوخال اور ثقافت کے موضوعات پر گفتگو کی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک بالخصوص اپنے ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات کا خواہاں ہے جن کا مقصد نہ صرف اپنی بلکہ ہمسایہ و دیگر ممالک کی بھی اقتصادی و سماجی بہبود ہے۔
مذکورہ آن لائن لیکچر کے میزبان یونیورسٹی کے ایشیا افریقہ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ہنز بؤاکے ریبائن تھے۔اس لیکچر کے دوران طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ کے وژن اور ہدایات کے مطابق ملک تمام اقوامِ عالم کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جوخصوصی طور پر ثقافتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے روابط کو فروغ دے۔
یونیورسٹی کے اساتذہ و طلبہ کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ گہرے، پرامن اور ترقی پسند روابط استوار کرنے پر یقین رکھتا ہے ۔ سارک کی تنظیم کی بحالی صرف جنوبی ایشیا میں ہی ۱٠٦ ارب لوگوں کے لئے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ افغانستان کی صورتحال عالمی برادری سے توجہ کی طلبگار ہے کیونکہ افغان عوام ایک مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں اور پاکستان تنہا اس ابھرتے ہوئے بحران کو روک نہیں سکتا۔
پاک جرمن تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئےپاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین ثقافتی و تجارتی تعلقات کی آبیاری حکومت کی ترجیح ہے۔ پاکستان کا جرمنی کے ساتھ خصوصی تعلق ہے کیونکہ ہما رے قومی شاعر علامہ اقبال نے یہاں تعلیم حاصل کی اور یہاں کے فلسفیوں اور شعراء سے متاثر ہوئے۔
مزید برآں پاکستان سیاحوں خصوصاً کوہ پیماؤں کے لئے خاصی کشش رکھتا ہے۔ انھوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ میونخ میں عنقریب کھلنے والے پاکستانی ثقافتی سنٹر کا بھی دورہ کریں۔پروفیسر رہبائن نے پاکستانی سفیر کو موضوع پر مدلل گفتگو اور بطور سفیر اپنے تجربات سے طلبہ کو مستفید کرنے پر شکریہ ادا کیا۔