لندن(تارکین وطن نیوز)برطانوی نژاد پاکستانی ٹک ٹاکر مہک بخاری اور ان کی والدہ پر 2 افراد کو قتل کرنے کا سنگین الزام عائد کردیا گیا۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے علاقے لیسٹرشائر میں ٹک ٹاکر مہک بخاری اور ان کی والدہ نے مبینہ طور پر اپنی گاڑی میں دو افراد کا تعاقب کیا جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی سڑک سے اتر کر حادثے کا شکار ہوگئی جس کے باعث دونوں کی موقع پر موت ہوگئی۔
22 سالہ مہک اور ان کی 45 سالہ والدہ نسرین بخاری کے ہمراہ نتاشا اختر بھی گاڑی میں موجود تھیں۔ مرنے والوں میں 21سالہ محمد ہاشم اعجاز الدین اور اس کا کزن ثاقب حسین شامل ہیں۔اس مقدمے مہک بخاری اور ان کی والدہ کے علاوہ میں 21سالہ رئیس جمال اور 28سالہ ریکن کیرون کو بھی شامل کیا گیا ہے تاہم ان کے جرم میں ملوث ہونے کی نوعیت کے بارے میں تاحال کچھ واضح نہیں ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہک بخاری ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر کافی ایکٹیو ہیں جبکہ دونوں پلیٹ فارمز پر ان کے 1 ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد فالوورز ہیں۔
دوسری جانب ہاشم کے والد سکندر حیات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کا بیٹا اپنے کزن ثاقب کی مدد کرنے کے لیے اُسے وہاں چھوڑنے گیا جہاں مہک اور نسرین مقیم ہیں، تاحال یہ اب تک واضح نہیں ہوا ہےکہ دونوں نوجوان اس علاقے میں کس سے ملنے گئے تھے اور انکا مہک اور انکی والدہ سے کیا تنازع تھا۔
واضح رہے کہ مہک انکی والدہ نسرین اور نتاشہ کے خلاف مقدمے کی سماعت ستمبر کے آخری ہفتے میں شروع ہوگی۔