تہران: ایرانی پولیس نے بیوی کا سر قلم کرکے اسے سڑکوں پر گھمانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق پولیس نے ملزم اور اس کے بھائی دونوں کو حراست میں لے کران سے پوچھ گچھ کی۔ دونوں نے پولیس کے سامنے قتل کی گھناؤنی واردات کا اعتراف کیا۔
ایران میں سوشل میڈیا پر ایک شخص کو سڑکوں پرچلتے دیکھا گیا تھا جس کے ہاتھ میں ایک خاتون کا تن سے جدا کیا گیا سر موجود تھا۔
یہ سر اس کی بیوی کا بتایا جاتا ہے جسے اس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر قتل کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ان دونوں افراد کو ان کے جرم کے چار گھنٹے بعدجنوب مغربی شہر اہواس سے گرفتار کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ کو دسیوں ہزار لوگوں نے دیکھا جس میں ایک شخص کو ایک ہاتھ میں بڑا چاقو اٹھائے اور دوسرے ہاتھ میں دوسرے ہاتھ میں لمبے بالوں والا کٹا ہوا سر پکڑا ہوا ہے۔
ایلنانے پولیس افسر کرنل سہراب حسین نڑاد کے حوالے سے بتایا کہ ملزمان نے پولیس تفتیش کے دوران قتل کا اعتراف کیا جس کے بعد ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ قتل کے اس گھناؤنے جرم کی ممکنہ وجہ گھریلو ناچاقی ہوسکتی ہے لیکن پولیس کا کہنا تھاکہ اس کیس کی مزید تفتیش ہو رہی ہے۔
پولیس نے دونوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے قتل کے بارے میں یا ریکارڈنگ سے مزید تفصیلات فراہم کیں۔