واشنگٹن: امریکہ نے روس کو یوکرین میں افغانستان طرز کی گوریلا جنگ میں ”گھیرنے“کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔
امریکی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گوریلا جنگ کے خفیہ منصوبے پر امریکہ اپنے حلیف یورپی ممالک کے ساتھ مل کر ایک بلین ڈالرز خرچ کرے گا اور پولینڈ، رومانیہ اور یوکرین کو جنگجوؤں کی بھرتی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
امریکی فیصلہ ساز قوتوں کی منصوبہ بندی سے آگاہی رکھنے والے معتبر ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بلین ڈالرز جنگجوؤں کی بھرتی، اسلحہ اور جنگی سازوسامان سمیت دیگر وسائل کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔
اس فیصلے کے رد عمل میں روس یورپی ممالک کو تیل اور گیس کی فراہمی بند کرسکتا ہے جس سے یورپی ممالک متبادل کے طور پر خلیجی ممالک سے تیل حاصل کرنے پر مجبور ہوں گے لیکن روسی تیل اور گیس کی بندش یورپ میں تیل اور گیس کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دے گی۔
خیال رہے یورپی ممالک کو تیل اور گیس کی 50 فیصد فراہمی روس کی طرف سے براہ راست لائنوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔
امریکی حکام باخبر تھے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن اپنی گرتی ہوئی مقبولیت اور ساکھ کو بچانے کیلے ہر صورت میں یوکرین پر جنگی مہم جوئی کریں گے تاکہ فاتح بن کر لوٹیں جب کہ روس کو یوکرائن میں افغان طرز کی گوریلا جنگ میں پھنسانے کا منصوبہ امریکہ نے کئی سال پہلے تیار کرلیا تھا لیکن اس پر عملد رآمد کے لیے مناسب وقت کا انتظار تھا۔
غیر روسی نسل کے یوکرینی باشندوں نے روس کے خلاف بھرپور مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے جو ماضی میں کامیڈین رہنے والے یہودی نڑاد صدر کے لیے جم کر کھڑے ہوگئے ہیں اور جنہیں امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کی مشترکہ سرپرستی اور پڑوسی ممالک سے نو بھرتی شدہ جنگجوؤں کی مدد حاصل ہوگی۔
امریکہ نے 350 ملین ڈالرز امداد کا کھلا اعلان کردیا ہے اور بقیہ 763 ملین ڈالرز کی رقم نقد کی صورت میں خفیہ طریقے سے فراہم کی جائے گی جب کہ امریکہ اور حلیف ممالک کی طرف سے تربیتی کیمپ قائم کرکے سسٹر انگر میزائل سمیت دیگر جنگی سازوسامان بھی فراہم کرنے کی حکمت عمل وضح کرلی گئی ہے۔روس کے خلاف گوریلا جنگ پر مجموعی طور پر 4 بلین ڈالرز کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
دوسری جانب یوٹیوب سمیت متعدد امریکی اور یورپی چینلز نے روسی مصنوعات اور کمپنیوں کے اشتہارات بند کرنا شروع کردیے ہیں جب کہ امریکی کینیڈا اور یورپی ممالک میں روسی مصنوعات سمیت شراب خانوں اور بارز سے روسی شراب خصوصا معروف واڈکا برانڈ کی فروخت بند کی جارہی ہے جس کا مقصد روس کو اقتصادی طور مفلوج کرنا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین کے شہر Kyiv پر جلد قبضہ کرسکتی ہے اور روس نے ابھی صرف اپنی چھاتہ بردار اور میرین فوج ہی اتاری ہے جب کہ ریگولر آرمی کسی بھی وقت شہر میں داخل ہوسکتی ہے جس کے بعد خدشہ ہے کہ شہر میں مزاحمتی گوریلا جنگ چھڑ جائے گی، جس کی زد میں عام شہری بھی آئیں گے جس کے نتیجے میں ہزاروں ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔