واشنگٹن:امریکی صدر نے منجمد افغان فنڈز کو تقسیم کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان کے منجمد 7 ارب ڈالرز کے فنڈز کو 2حصوں میں تقسیم کرنے کے صدارتی حکمنامے پر دستخط کر د یئے ہیں جس کے بعد نصف رقم(ساڑھے 3 ارب ڈالرز) افغانستان کے عوام کی انسانی مدد جبکہ بقیہ ساڑھے 3 ارب ڈالرز گیارہ ستمبر 2001 کے شدت پسند حملوں کے متاثرین میں تقسیم کرنے کے لیے راہ ہموار ہو گئی ہے۔
دوسری جانب قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے اس فیصلے کے بعد ٹویٹ میں رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز پر قبضہ کرنا چوری ہے اور انسانی اور اخلاقی انحطاط کے سب سے نچلے درجے پر گرنے کی نشانی ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں طالبان نے تنبیہ کی تھی کہ افغانستان کے منجمد فنڈز کو واپس نہ کرنا مسائل کا باعث بن سکتا ہے جس کے باعث نہ صرف اقتصادی طور پر افغانستان مزید متاثر ہوگا بلکہ بڑی تعداد میں لوگ پناہ لینے کے لیے ملک چھوڑنے کی کوشش کریں گے۔
طالبان نے بارہا امریکہ اور غیر ملکی حکومتوں اور اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ فنڈ جلد از جلد جاری کیے جائیں تاکہ وہ افغانستان کی بدحال معیشت کو سہارا دے سکیں اور انسانی بحران سے بچ سکیں۔