اسلام آباد:بھارت کی ریاست کرناٹک میں حجاب کے ساتھ سکول پہنچنے پر انتہاپسند ہندو ہجوم کا سامنا کرکے ’آئیکون‘ بننے والی لڑکی مسکان خان نے کہا ہے کہ جب انہوں نے ہجوم کا سامنا کیا، تب وہ خوف زدہ نہیں ہوئیں اور خدا کو یاد کرنے پر انہیں طاقت ملی۔
واقعے کے بعد مسکان خان نے ترک خبر رساں ادارے ’اناطولو‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہجوم کو دیکھ کر نہیں ڈری تھیں بلکہ ایسا ہونے پر انہوں نے خدا کو یاد کیا تو ان میں مزید طاقت آگئی۔
مسکان خان کے مطابق جب بھی مسلمان مشکل صورت حال میں ہوتے ہیں تو خدا کو یاد کرنے سے ان میں ہمت و طاقت آتی ہے اور انہوں نے بھی ایسا ہی کیا اور ہجوم کے جواب میں ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگائے۔
ایک سوال کے جواب میں مسکان خان نے کہا کہ ہجوم کے سامنے ڈٹ جانے پر انہیں بھارت سمیت دنیا بھر سے محبت اور حمایت مل رہی ہے، جس سے ان کی ہمت مزید بڑھ گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا آئین پردے یا حجاب کے خلاف نہیں ہے، وہ اپنے حقوق کے لیے لڑ رہی ہیں، وہ ہمت نہیں ہاریں گی۔
مسکان خان نے حب الوطنی کا مظاہرہ بھی کیا اور بھارتی آئین کو عظیم بھی قرار دیا اور کہا کہ ان کے کچھ بھائی بھٹک گئے ہیں لیکن انہیں امید ہے کہ وہ راہ راست پر آ جائیں گے۔
مسکان خان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کالج کے پرنسپل سمیت دیگر عملے نے ان کا ساتھ دیا ہے اور وہ بھارت بھر سے ملنے والی حمایت پر بھی خوش ہیں۔