33 نیوز” سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا دورانیہ آج بھی جاری ہے۔ جس میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پونچھ کے بعد بھارتی فوج نے ضلع کپواڑا میں بھی اپنی روایتی جارحیت اور ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا۔ داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی گئی۔
سرچ آپریشن کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا۔ گھروں میں موجود خواتین کو ہراساں کیا گیا۔ اور احتجاج کرنے پر بزرگوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جس سے بچے سہم گئے۔
اس شدید صورتحال نے کشمیری عوام کے دلوں میں اضافی تشدد اور ناامنی کا محسوس کرایا ہے۔ ان کشمیریوں کے خلاف بھارتی فوج کی بربریت اور جبر زدہ عمل کو بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کا سامنا کرنا ہوگا۔ حقائق کی روشنی میں انصاف کا فیصلہ ہونا چاہئے۔ تاکہ کشمیری عوام کو انصاف مل سکے ۔اور ان کے حقوق کی حفاظت ہوسکے۔
اسی دوران، قابض بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں دو نوجوان شہید ہوگئے۔ ان نوجوانوں کی شہادت کا دلچسپ اور افسوسناک واقعہ کے ساتھ، ان کا ذکر ہر طرف ہو رہا ہے۔ یہ دلچسپ تھا کہ وہ نہتے تھے۔ اور مقامی کالج کے طالب علم بھی تھے۔ جو اپنے مستقبل کے حصول کے لئے محنت کر رہے تھے۔ ان کی شہادت کے ساتھ، ان کے خاندان اور دوستوں کو بڑے درد کا سامنا ہوا ہوگا ۔جبکہ کشمیری عوام کو بھی ایک اور دلچسپی سے انصاف کا منتظر ہونا ہوگا۔ یہ واقعہ ایک بار پھر کشمیر میں آتشزدگی کے موج کو بڑھاتا ہے۔ اور بین الاقوامی سطح پر اس کی مذمت ہوتی ہے۔۔ انصاف کی جدوجہد جاری