قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منی بجٹ کی منظوری دیدی

قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے مالی ضمنی بل 2021 کی کثرت رائے سے منظوری دیدی۔

اجلاس کے دوران فنانس ترمیمی بل پر اپوزیشن کی ترامیم پر تحریک کے حق ميں150ووٹ آئے جبکہ مخالفت ميں 168ووٹ پڑنے پر اپوزیشن کی ترامیم مسترد ہوگئیں۔

بل کی منظوری کے بعد وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک بارپھرثابت ہواکہ حکومت کی اکثریت ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی قیادت کبھی بچہ پارٹی کےپاس ہوتی ہے تو کبھی پیٹ پھاڑنے والوں کے پاس ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چوں چوں کامربہ ہیں،ان کاروزانہ لیڈراورپالیسی تبدیل ہوجاتی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم کی ایون میں آمد پر اپوزیشن اراکین نے شدید نعرے بازی کی جبکہ حکومتی اراکین نے ڈيسک بجا کر وزيراعظم کا استقبال کیا۔

اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان غریب کو موت کے منہ میں دھکیل کر ملک کو تباہی کی طرف لے جارہے ہيں۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کو انہی اقدامات کے باعث شکست ہوئی ہے۔

رہنما ن لیگ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ يہ نہ بتائيں کونسی چيزيں مہنگی ہونگی،يہ بتائيں سستا کيا ہوگا، آپ کے ريونيو ميں کمی آگئی يا اخراجات بڑھ گئے۔

اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا يہ ٹيکس کاطوفان نہيں صرف ڈاکومنٹيشن ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ واویلا مچار ہے ہیں کہ غریب تباہ ہوگیا حالانکہ ڈبل روٹی اور دودھ سے بھی ٹيکس ختم کرديا جبکہ بیکری اشیاء، دودھ، سولرپینلز اور لیپ ٹاپ پرٹیکس نہیں لگا رہے۔

رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اجلاس کی کارروائی کے دوران زبانی رائے شماری کو چیلنج کر دیا

اپنا تبصرہ بھیجیں