لاہور: اما م کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے میں علما کردار ادا کریں۔
اسلام ایک اعتدال والا دین ہے، جو مسلمانوں کو اعتدال سے زندگی گزارنے کا حکم دیتا ہے، دہشت گردی کو اسلام سے منسلک نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بات انہوں نے رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں 65ممالک کے نمائندگان کے علاوہ امام مسجد اقصی نے بھی آن لائن شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت صدر رابطہ عالم اسلامی شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے کی، رابطہ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم نے اجلاس کی نقابت کی۔پاکستان کی نمائندگی مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کی۔
امام کعبہ نے کہا کہ دنیاکے مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں۔آپس میں اتفاق کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے لیکن اسے مذہب کے ساتھ منسلک نہیں کیا جاسکتا۔
دہشت گردی کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردوں نے نوجوانوں کو ورغلا کر فساد کی راہ پر چلا دیا ہے، لوگوں کو اچھائی کی طرف اچھے طریقے سے بلانا علما کی ذمہ داری ہے۔
لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لیے علماء کردار ادا کریں۔ علما کو سخت مزاجی ترک کرکے خوش مزاجی سے لوگوں کو قریب لانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان حکمران سن لیں کہ امت سخت حالات سے گزر رہی، جب تک مسلمان مشترکہ طور پر کوشش نہیں کریں گے، مسائل حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم حکمرانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل حل کریں۔
امام حرم نے کہا کہ فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جانا چاہیے، ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔
اللہ ایک ہے، اللہ کا رسول ایک ہے، ہماری کتاب ایک ہے، ہمیں فرقہ واریت سے دور رہنا چاہیے۔ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔ آج امت مسلمہ مختلف مسائل اور تکالیف کا شکار ہے، عالم اسلام اپنے اندر سے فرقہ واریت کو ختم کرکے اتحاد پیدا کرے، مسلمان پر مسلمان کی عزت، مال اور خون حرام ہے، ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔ایک انسان کو بچانے والے نے پوری انسانیت کو بچایا، ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا۔فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بیت اللہ امن کی جگہ ہے، یہاں آنے والوں کو امن ملتا ہے، اللہ حدود حرم کی حفاظت فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا مقررہ وقت پر ختم ہو جائے گی۔ آخرت ہمیشہ کے لئے ہے۔ ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا۔مسلم ممالک کے میڈیا اور صحافیوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافی اور میڈیا کے لوگ اسلام کا دفاع کریں جبکہ اس کا حقیقی پیغام باقی دنیا کو پہنچائیں۔