وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن موجودہ حکومت کے لئے چیلنج نہیں ہے، ہمیں ان سے کوئی گھبراہٹ نہیں ہے،ہمارا چیلنج مہنگائی ہے،تاہم مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نےگزشتہ سالوں میں مشکل فیصلے کیے اور کڑوی گولی کھائی لیکن اب ہم استحکام سے ریکوری کی جانب بڑھ رہے ہیں، یہ میں یا آپ نہیں، ورلڈ بینک کہہ رہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہمارا چیلنج نہیں،بلکہ ہمارا چیلنج مہنگائی ہے،اپوزیشن درست کہتی ہے کہ کھاد کی قیمت بڑھی ہے، بالکل بڑھی ہے ، دیکھنا ہوگا کہ کیوں کھاد کی قیمت بڑھی ہے، پاکستان میں دیگر ممالک کے مقابلے میں کسان کو سستی کھاد مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا طرہ امتیاز تھا کہ ہم نے 5 فیصد گروتھ حاصل کی، جس صورتحال میں ان کی حکومت نےاور جن حالات میں ہم نے 5.3 فیصد گروتھ حاصل کی ہے وہ مختلف ہے، اپوزیشن جب حقائق پر بات کرے گی تو ہم اس کو تسلیم کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے رانا شمیم کیس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، ایسے وقت اسٹوری بریک ہوئی، حلف نامہ منظر عام پر آیا جب بڑا کیس عدالت میں لگتا ہے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ماتحت ججز کو احکامات جاری کیے یہ حلف نامے میں بتایا گیا، تین سال پہلےواقعہ ہوتا ہے اور تین سال تک کوئی بات کوئی اظہار نہیں ہوتا، تین سال بعد یہ معاملہ سامنے آتا ہے، حلف نامہ آتا ہے اور اسٹوری بریک ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا حیرانی ہےکہ جس جج پر یہ الزام لگایا گیا وہ اس بینچ کے ممبر ہی نہیں ہیں، اس سے اس کی صداقت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، یہ بھی واضح ہوا کہ کس شہر میں کس کے سامنے یہ حلف نامہ ہوا، ایک آڈیو ٹیپ بھی میڈیا کی زینت بنی اور کئی دن موضوع بحث بنی، جب فارنزک کیا گیا تو یہ بھی جعلی ثابت ہوگئی ہے ۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف سب عدلیہ کی آزادی کے دعویدارہیں مگر ہم کہتے اورکرتے کیا ہیں، ہم سب کو اپنے ماضی سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔